سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: سنتوں کا بیان
Model Behavior of the Prophet (Kitab Al-Sunnah)
22. باب فِي الْقُرْآنِ
22. باب: قرآن کے کلام اللہ ہونے کا بیان۔
Chapter: The Qur’an, The Word Of Allah.
حدیث نمبر: 4738
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا احمد بن ابي سريج الرازي، وعلي بن الحسين ابن إبراهيم، وعلي بن مسلم، قالوا: اخبرنا ابو معاوية، انبانا الاعمش، عن مسلم، عن مسروق، عن عبد الله، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إذا تكلم الله بالوحي، سمع اهل السماء للسماء صلصلة، كجر السلسلة على الصفا، فيصعقون، فلا يزالون كذلك حتى ياتيهم جبريل، حتى إذا جاءهم جبريل فزع عن قلوبهم، قال: فيقولون: يا جبريل، ماذا قال ربك؟ فيقول: الحق، فيقولون: الحق، الحق".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَبِي سُرَيْجٍ الرَّازِيُّ، وَعَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ ابْنِ إِبْرَاهِيمَ، وَعَلِيُّ بْنُ مُسْلِمٍ، قَالُوا: أخبرنا أَبُو مُعَاوِيَةَ، أنبأنا الْأَعْمَشُ، عَنْ مُسْلِمٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا تَكَلَّمَ اللَّهُ بِالْوَحْيِ، سَمِعَ أَهْلُ السَّمَاءِ لِلسَّمَاءِ صَلْصَلَةً، كَجَرِّ السِّلْسِلَةِ عَلَى الصَّفَا، فَيُصْعَقُونَ، فَلَا يَزَالُونَ كَذَلِكَ حَتَّى يَأْتِيَهُمْ جِبْرِيلُ، حَتَّى إِذَا جَاءَهُمْ جِبْرِيلُ فُزِّعَ عَنْ قُلُوبِهِمْ، قَالَ: فَيَقُولُونَ: يَا جِبْرِيلُ، مَاذَا قَالَ رَبُّكَ؟ فَيَقُولُ: الْحَقَّ، فَيَقُولُونَ: الْحَقَّ، الْحَقَّ".
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب اللہ تعالیٰ وحی کے لیے کلام کرتا ہے تو سبھی آسمان والے آواز سنتے ہیں جیسے کسی چکنے پتھر پر زنجیر کھینچی جا رہی ہو، پھر وہ بیہوش کر دئیے جاتے ہیں اور اسی حال میں رہتے ہیں یہاں تک کہ ان کے پاس جبرائیل آتے ہیں، جب جبرائیل ان کے پاس آتے ہیں تو ان کی غشی جاتی رہتی ہے، پھر وہ کہتے ہیں: اے جبرائیل! تمہارے رب نے کیا کہا؟ وہ کہتے ہیں: حق (فرمایا) تو وہ سب کہتے ہیں حق (فرمایا) حق (فرمایا)۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 9580)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/التوحید 31 (عقیب 7480تعلیقًا) (صحیح)» ‏‏‏‏

Abdullah (bin Masud) reported the Messenger of Allah ﷺ as saying ; when Allah, the exalted, speaks to send revelation the inhabitant of the heaven hear the clinging of a bell from the other heaven like pulling a chain on the mountain of al-safa, and then swoon. They continue to remain in this recover and say ; what did your lord say, Gabriel? He would say ; Truth, so they would say ; Truth, truth.
USC-MSA web (English) Reference: Book 41 , Number 4720


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
أخرجه ابن خزيمة في التوحيد (283، نسخة أخريٰ 209 وسنده صحيح موقوفًا) وللحديث شواھد عند البخاري (7481)

   سنن أبي داود4738عبد الله بن مسعودإذا تكلم الله بالوحي سمع أهل السماء للسماء صلصلة كجر السلسلة على الصفا فيصعقون فلا يزالون كذلك حتى يأتيهم جبريل حتى إذا جاءهم جبريل فزع عن قلوبهم قال فيقولون يا جبريل ماذا قال ربك فيقول الحق فيقولون الحق الحق

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 4738 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4738  
فوائد ومسائل:
وحی اللہ تعالی کا کلام ہے، اللہ عزوجل کے کلام میں آواز بھی ہے جسے جبرئیل امین ؑ اور دیگر فرشتے سنتے ہیں۔
کئی لوگوں کا یہ کہنا کہ اللہ کا کلام آواز سے معری ہے، درست نہیں، حالانکہ کلام آواز ہی سے سنا جاتا ہے۔
جیسے کہ فرمایا پس جب وہاں پہنچے تو اس بابرکت زمین کے میدان کے دائیں کنارے پر درخت میں سے آواز دیے گئے: اے موسی! یقینا میں ہی اللہ ہوں سارے جہانوں کا پروردگار۔
اور ہم نے اس کو آواز دی: اے ابراہیم! اوراللہ کی یہ آوازبے مثل وبے مثال تھی اور ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4738   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.