سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: سنتوں کا بیان
Model Behavior of the Prophet (Kitab Al-Sunnah)
8. باب فِي التَّفْضِيلِ
8. باب: صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں سب افضل کون ہے پھر اس کے بعد کون ہے؟
Chapter: Order Of The Companions In Respect Of Merit.
حدیث نمبر: 4630
Save to word اعراب English
(موقوف) حدثنا محمد بن مسكين، حدثنا محمد يعني الفريابي، قال: سمعت سفيان، يقول:" من زعم ان عليا عليه السلام كان احق بالولاية منهما فقد خطا ابا بكر، وعمر، والمهاجرين، والانصار، وما اراه يرتفع له مع هذا عمل إلى السماء".
(موقوف) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مِسْكِينٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ يَعْنِي الْفِرْيَابِيَّ، قَالَ: سَمِعْتُ سُفْيَانَ، يَقُولُ:" مَنْ زَعَمَ أَنَّ عَلِيًّا عَلَيْهِ السَّلَام كَانَ أَحَقَّ بِالْوِلَايَةِ مِنْهُمَا فَقَدْ خَطَّأَ أَبَا بَكْرٍ، وَعُمَرَ، وَالْمُهَاجِرِينَ، وَالْأَنْصَارَ، وَمَا أُرَاهُ يَرْتَفِعُ لَهُ مَعَ هَذَا عَمَلٌ إِلَى السَّمَاءِ".
سفیان کہتے تھے: جو یہ کہے کہ علی رضی اللہ عنہ ان دونوں (ابوبکر رضی اللہ عنہ اور عمر رضی اللہ عنہ) سے خلافت کے زیادہ حقدار تھے تو اس نے ابوبکر، عمر، مہاجرین اور انصار کو خطاکار ٹھہرایا، اور میں نہیں سمجھتا کہ اس کے اس عقیدے کے ہوتے ہوئے اس کا کوئی عمل آسمان کو اٹھ کر جائے گا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 18766) (صحیح الإسناد)» ‏‏‏‏

Muhammad al-Firyabl said: I heard Sufyan say: If anyone thinks that ‘All (Allah be pleased with him) was more deserving for the Caliphate than both of them, he imputed error to Abu Bakr, Umar, the Muhajirun (Immigrants), and the Ansar (Helpers) Allah be pleased with all of them. I think that with this (belief) none of his action will rise to the heaven.
USC-MSA web (English) Reference: Book 41 , Number 4613


قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد مقطوع

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 4630 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4630  
فوائد ومسائل:
مہاجرین اور انصار اور کل صحابہ کرام رضی اللہ عنہم تمام طبقات انسانی میں وہ محترم طبقہ ہیں جن کو اللہ عزوجل نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت اور اپنے دین کی نصرت کے لیے منتخب فرمایا۔
تو ان سب کی اجتماعی رائے کو باطل کس طرح قرار دیا جا سکتا۔
بلاشبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی معصوم نہیں، مگر کیا وہ اس قدر ہی گزرگئے تھے کہ اپنے اجتماعی معاملات کو راہ حق وصواب پر چلانے سے قاصر تھے۔
حاشا وكلا! وہ یقیناً علم و فضل کی طرح فہم وفراست میں بھی سب سے افضل واعلی تھے اور انہی فضائل کی بناء پر اللہ عزوجل نے ان کی قرآن مجید میں مدح فرمائی ہے۔
انہوں نے اپنی شوری سے جن کو اپنا قائد بنایا وہ صحیح معنی میں افضل ترین لوگ تھے۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4630   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.