عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب مکاتب کوئی حد کا کام کرے یا ترکے کا وارث ہو تو جس قدر آزاد ہوا ہے وہ اسی قدر وارث ہو گا“۔ ابوداؤد کہتے ہیں: اسے وہیب نے ایوب سے، ایوب نے عکرمہ سے، عکرمہ نے علی رضی اللہ عنہ سے اور علی نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مرفوعاً روایت کیا ہے۔ اور حماد بن زید اور اسماعیل نے ایوب سے، ایوب نے عکرمہ سے اور عکرمہ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مرسلاً روایت کیا ہے۔ اور اسماعیل بن علیہ نے اسے عکرمہ کا قول قرار دیا ہے۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/ البیوع 35 (1259)، انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: 5993)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/369) (صحیح)»
Narrated Abdullah ibn Abbas: The Prophet ﷺ said: When a mukatab (a slave who has made an agreement to purchase his freedom) gifts blood-money or an inheritance, he can inherit in accordance with the extent to which he has been emancipated. Abu Dawud said: Wuhaib transmitted it from Ayyub, from Ikrimah, on the authority of Ali, from the Prophet ﷺ: and Hammad bin Zaid and Ismail have transmitted it in a mursal form (i. e the link of the Companion being missing) from Ayyub, from Ikrimah, from the Prophet ﷺ. Ismail bin 'Ulayyah has treated it as a statement of Ikrimah.
USC-MSA web (English) Reference: Book 40 , Number 4565
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح مشكوة المصابيح (3402) أخرجه الترمذي (1259 وسنده صحيح)
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4582
فوائد ومسائل: اسلام نے جس انداز سے غلاموں کے حقوق کا تحفظ کیا ہے کسی اور ملت میں نہیں ہے۔ غلام اگر آدھا آزاد ہو چکا ہو غلام ہو تو آدھی دیت آزاد کی اور باقی غلام کی ادا کی جائے گی۔ اسی طرح امور باقی امور میں بھی ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4582