(مرفوع) حدثنا محمود بن خالد، وكثير بن عبيد، قالا: حدثنا. ح حدثنا محمد بن الصباح بن سفيان، اخبرنا الوليد، عن ابي عمرو، عن عمرو بن شعيب، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم:" انه قتل بالقسامة رجلا من بني نصر بن مالك ببحرة الرغاء على شط لية البحرة، قال: القاتل والمقتول منهم"، وهذا لفظ محمود ببحرة، اقامه محمود وحده على شط لية. (مرفوع) حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ، وَكَثِيرُ بْنُ عُبَيْدٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا. ح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ بْنِ سُفْيَانَ، أَخْبَرَنَا الْوَلِيدُ، عَنْ أَبِي عَمْرٍو، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَنَّهُ قَتَلَ بِالْقَسَامَةِ رَجُلًا مِنْ بَنِي نَصْرِ بْنِ مَالِكٍ بِبَحْرَةِ الرُّغَاءِ عَلَى شَطِّ لِيَّةِ الْبَحْرَةِ، قَالَ: الْقَاتِلُ وَالْمَقْتُولُ مِنْهُمْ"، وَهَذَا لَفْظُ مَحْمُودٍ بِبَحْرَةٍ، أَقَامَهُ مَحْمُودٌ وَحْدَهُ عَلَى شَطِّ لِيَّةَ.
عمرو بن شعیب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے قسامہ سے بنی نصر بن مالک کے ایک آدمی کو بحرۃالرغاء ۱؎ میں لیۃالبحرہ ۲؎ کے کنارے پر قتل کیا، راوی کہتے ہیں: قاتل اور مقتول دونوں بنی نصر کے تھے، «ببحرة الرغاء على شطر لية البحر» کے یہ الفاظ محمود کے ہیں اور محمود اس حدیث کے سلسلہ میں سب سے زیادہ درست آدمی ہیں۔
وضاحت: ۱؎: ایک جگہ کا نام ہے۔ ۲؎: ایک وادی کا نام ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 19173) (ضعیف)» (اس سند میں عمرو بن شعیب نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ہے، عموماً وہ اپنے والد اور ان کے والد عبداللہ بن عمرو بن العاص سے روایت کرتے ہیں، اس لئے سند میں اعضال ہیں یعنی مسلسل دو راوی ایک جگہ سے ساقط ہیں)
Narrated Amr bin Shuaib: The Messenger of Allah ﷺ killed a man of Banu Nadr ibn Malik at Harrah ar-Righa' at the bank of Layyat al-Bahrah. The transmitter Mahmud (ibn Khalid) also mentioned the words along with the words "at Bahrah" "the slayer and the slain were from among them". Mahmud alone transmitted in this tradition the words "at the bank of Layyah".
USC-MSA web (English) Reference: Book 40 , Number 4507
قال الشيخ الألباني: ضعيف معضل
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف السند مرسل والوليد مدلس و عنعن انوار الصحيفه، صفحه نمبر 159