ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میری اس امت پر اللہ کی رحمت ہے آخرت میں اسے عذاب (دائمی) نہیں ہو گا اور دنیا میں اس کا عذاب: فتنوں، زلزلوں اور قتل کی شکل میں ہو گا“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 9092)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/410، 418) (صحیح)»
Narrated Abu Musa: The Prophet ﷺ said: This people of mine is one to which mercy is shown. It will have no punishment in the next world, but its punishment in this world will be trials, earthquakes and being killed.
USC-MSA web (English) Reference: Book 36 , Number 4265
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: حسن مشكوة المصابيح (5374) أخرجه أحمد (4/410) وصححه الحاكم (4/444)
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4278
فوائد ومسائل: آخرت میں اس امت کے اہلِ ایمان کے لیے ابدی عذاب نہیں ہے۔ ان کے لیئے دنیا میں پیش آنے والی انفرادی اور اجتماعی آزمائشیں آخرت کے عذاب سے کفارہ بن جا ئیں گی۔ ان شاء اللہ
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4278