عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے ایک شخص گزرا جس کے جسم پر دو سرخ کپڑے تھے، اس نے آپ کو سلام کیا تو آپ نے اسے جواب نہیں دیا۔
Narrated Abdullah ibn Amr ibn al-As: A man wearing two red garments passed the Prophet ﷺ and gave him a greeting, but he did not respond to his greeting.
USC-MSA web (English) Reference: Book 33 , Number 4058
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف ترمذي (2807) قال أحمد في أبي يحيي القتات:”روي عنه إسرائيل أحاديث كثيرة مناكير جدًا“ (الجرح والتعديل 433/3 وسنده صحيح) وقال الحافظ: لين الحديث (تق: 4069) وقال الھيثمي: وضعفه الجمھور (مجمع الزوائد 10 / 74،و انظر 200/7) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 145
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4069
فوائد ومسائل: یہ روایت سند اضعیف ہے، تاہم یہ واضح ہے کہ اگر کوئی شخص کسی شرعی مخالفت کا مرتکب ہو رہا ہو تو زبانی نصیحت کے علاوہ ایک انداز یہ بھی ہے کہ اس کے سلام کا جواب نہ دیا جائے تاکہ اسے خوب نصیحت ہو اور وہ اپنے غلط عمل سے باز آجائے، جیساکہ غزوہ تبوک سے عمدہ پیچھے رہ جانے والوں کے ساتھ کیا گیا تھا۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4069