سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: قرآن کریم کی بابت لہجوں اور قراتوں کا بیان
Dialects and Readings of the Quran (Kitab Al-Huruf Wa Al-Qiraat)
حدیث نمبر: 3982
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا حماد، اخبرنا ثابت، عن شهر بن حوشب، عن اسماء بنت يزيد:" انها سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقرا: 0 إنه عمل غير صالح 0".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيل، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، أَخْبَرَنَا ثَابِتٌ، عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ، عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ يَزِيدَ:" أَنَّهَا سَمِعَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ: 0 إِنَّهُ عَمِلَ غَيْرَ صَالِحٍ 0".
اسماء بنت یزید رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو «إنه عمل غير صالح» (بصیغہ ماضی) یعنی: اس نے ناسائشہ کام کیا (سورۃ ہود: ۴۶) پڑھتے سنا ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/القراء ات سورة ھود 2 (2931)، (تحفة الأشراف: 15768)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/294، 322، 454، 459، 460) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Asma daughter of Yazid: She heard the Prophet ﷺ read the verse: "He acted unrighteously. " (innahu 'amila ghayra salih).
USC-MSA web (English) Reference: Book 31 , Number 3971


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
أخرجه الترمذي (2932 وسنده حسن)

   جامع الترمذي2931أسماء بنت يزيديقرؤها إنه عمل غير صالح
   جامع الترمذي2932أسماء بنت يزيدقرأ هذه الآية إنه عمل غير صالح
   سنن أبي داود3982أسماء بنت يزيديقرأ إنه عمل غير صالح
   مسند اسحاق بن راهويه13أسماء بنت يزيد انه قراها: عمل غير صالح

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 3982 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3982  
فوائد ومسائل:
اس آیت کریمہ میں جمہور کی قراءت یوں ہے: یعنی عمل ان کی خبر مرفوع۔
اور غیراس کی صفت ہے لہذا وہ بھی مرفوع ہے۔
یہ آیت کریمہ حضرت نوح علیہ السلام کے بیٹے کے بارے میں ہے کہ اس عمل کے صالح نہیں ہیں۔
فعل ماضی میں اس کا ترجمعہ ہو گا۔
اس نے غیرصالح (برے) عمل کیے ہیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3982   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 13  
´قرآن مجید کی مختلف قرآت کا ثبوت`
سیدہ اسماء بنت یزید رضی اللہ عنہا نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ نے اس (سورہ ہود کی آیت: 46) «عَمَلٌ غَيْرُ صَالِحٍ» کو اس طرح پڑھا «عَمَلَ غَيْرُ صَالِحٍ» اس نے اچھے عمل نہیں کیے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب العلم/حدیث: 13]
فوائد: مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا کہ قرآن مجید کی مختلف قرأت کا ثبوت ملتا ہے:
جیسے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پڑھا:
«اِنَّهُ عَمِلَ غَيْرُ صَالِحٍ»
یعنی «عَمِلَ» فعل ماضی «غَيْرَ» مفعول بہ یعنی منصوب۔
فعل ماضی میں اس کا ترجمہ یوں ہو گا:
اس نے غیر صالح عمل کیے ہیں۔
لیکن جمہور کی قرأت ہے:
«اِنَّهُ عَمَلٌ غَيْرُ صَالِحٍ»
«عَمَلٌ»: «اِنَّ» کی خبر مرفوع اور «غَيْرُ» اس کی صفت ہے۔
یہ آیت نوح علیہ السلام کے بیٹے کے بارے میں نازل ہوئی ہے۔
   مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث/صفحہ نمبر: 13   

  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2931  
´سورۃ ہود کی قرأت کا بیان۔`
ام سلمہ ۱؎ رضی الله عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پڑھتے تھے «إنه عمل غير صالح» ۲؎۔ [سنن ترمذي/كتاب القراءات/حدیث: 2931]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یہ ام المومنین ام سلمہ نہیں ہیں،
بلکہ انصاریہ صحابیہ ہیں،
لیکن مسند احمد کی بعض روایات میں ام المومنین کا اضافہ سے مزی نے اس حدیث کو دونوں ترجمہ میں ذکرکیا ہے۔

2؎:
نوح علیہ السلام کے بیٹے نے غیرصالح عمل کیا۔

نوٹ:
(سند میں شہر بن حوشب ضعیف راوی ہیں،
لیکن متابعات و شواہد کی بنا پر یہ حدیث صحیح ہے،
ملاحظہ ہو:
الصحیحة رقم: 2809)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2931   

  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2932  
´سورۃ ہود کی قرأت کا بیان۔`
ام سلمہ رضی الله عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت اس طرح پڑھی: «إنه عمل غير صالح» ۔ [سنن ترمذي/كتاب القراءات/حدیث: 2932]
اردو حاشہ:
نوٹ:
(سند میں شہر بن حوشب ضعیف راوی ہیں،
لیکن متابعات و شواہد کی بنا پر یہ حدیث صحیح لغیرہ ہے،
ملاحظہ ہو:
الصحیحة رقم: 2809)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2932   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.