سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: کھانے کے متعلق احکام و مسائل
Foods (Kitab Al-Atimah)
46. باب الأَكْلِ فِي آنِيَةِ أَهْلِ الْكِتَابِ
46. باب: اہل کتاب یعنی یہود و نصاریٰ کے برتنوں میں کھانا کیسا ہے؟
Chapter: Regarding using the vessel of the people of the book.
حدیث نمبر: 3838
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا عثمان بن ابي شيبة، حدثنا عبد الاعلى، وإسماعيل، عن برد بن سنان، عن عطاء، عن جابر، قال:" كنا نغزو مع رسول الله صلى الله عليه وسلم، فنصيب من آنية المشركين واسقيتهم فنستمتع بها، فلا يعيب ذلك عليهم".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى، وَإِسْمَاعِيل، عَنْ بُرْدِ بْنِ سِنَانٍ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ:" كُنَّا نَغْزُو مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَنُصِيبُ مِنْ آنِيَةِ الْمُشْرِكِينَ وَأَسْقِيَتِهِمْ فَنَسْتَمْتِعُ بِهَا، فَلَا يَعِيبُ ذَلِكَ عَلَيْهِمْ".
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ غزوہ کرتے تھے تو ہم مشرکین کے برتن اور مشکیزے پاتے تو انہیں کام میں لاتے تو آپ اس کی وجہ سے ہم پر کوئی نکیر نہیں فرماتے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 2400)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/327، 343، 379، 389) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Jabir ibn Abdullah: I was on an expedition along with the Messenger of Allah ﷺ. We got the vessels and skins of the polytheists and used them. But he did not object to them (i. e. us) for that (action).
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3829


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن

   سنن أبي داود3838جابر بن عبد اللهنغزو مع رسول الله فنصيب من آنية المشركين وأسقيتهم فنستمتع بها فلا يعيب ذلك عليهم

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 3838 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3838  
فوائد ومسائل:
فائدہ: مشرکین یا اہل کتاب کے برتنوں کے متعلق جب یہ یقین ہوکہ ان کے برتن پاک صاف ہیں۔
اور کسی حرام شے سے آلودہ نہیں ہیں۔
تو ان کے استعمال میں کوئی حرج نہیں۔
ہاں اگر شبہ ہو تو اس کو دھو کر پاک کرنا چاہیے۔
خصوصا عیسائی یہودی اور مشرک ممالک میں غالب گمان ہوتا ہے۔
کہ وہ لو گ حرام چیزوں سے پرہیز نہیں کرتے۔
تو وہاں احتیاطاً دھو لینا ضروری ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3838   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.