سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: کھانے کے متعلق احکام و مسائل
Foods (Kitab Al-Atimah)
10. باب إِذَا حَضَرَتِ الصَّلاَةُ وَالْعَشَاءُ
10. باب: جب عشاء اور شام کا کھانا دونوں تیار ہوں تو کیا کرے؟
Chapter: If the time of Salat comes when supper is ready.
حدیث نمبر: 3759
Save to word اعراب English
(موقوف) حدثنا علي بن مسلم الطوسي، حدثنا ابو بكر الحنفي، حدثنا الضحاك بن عثمان، عن عبد الله بن عبيد بن عمير، قال:" كنت مع ابي في زمان ابن الزبير إلى جنب عبد الله بن عمر، فقال عباد بن عبد الله بن الزبير: إنا سمعنا انه يبدا بالعشاء قبل الصلاة، فقال عبد الله بن عمر: ويحك، ما كان عشاؤهم اتراه كان مثل عشاء ابيك".
(موقوف) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْلِمٍ الطُّوسِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الْحَنَفِيُّ، حَدَّثَنَا الضَّحَّاكُ بْنُ عُثْمَانَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ، قَالَ:" كُنْتُ مَعَ أَبِي فِي زَمَانِ ابْنِ الزُّبَيْرِ إِلَى جَنْبِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، فَقَالَ عَبَّادُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ: إِنَّا سَمِعْنَا أَنَّهُ يُبْدَأُ بِالْعَشَاءِ قَبْلَ الصَّلَاةِ، فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ: وَيْحَكَ، مَا كَانَ عَشَاؤُهُمْ أَتُرَاهُ كَانَ مِثْلَ عَشَاءِ أَبِيكَ".
عبداللہ بن عبید بن عمیر کہتے ہیں کہ میں ابن زبیر رضی اللہ عنہما کے زمانے میں اپنے والد کے ساتھ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کے پہلو میں تھا کہ عباد بن عبداللہ بن زبیر نے کہا: ہم نے سنا ہے کہ عشاء کی نماز سے پہلے شام کا کھانا شروع کر دیا جاتا تھا۔ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: افسوس ہے تم پر، ان کا شام کا کھانا ہی کیا تھا؟ کیا تم اسے اپنے والد کے کھانے کی طرح سمجھتے ہو؟ ۱؎۔

وضاحت:
۱؎: یعنی ان کا کھانا بہت مختصر ہوتا تھا، تمہارے والد عبداللہ بن زبیر کے کھانے کی طرح پرتکلف اور نواع و اقسام کا نہیں ہوتا تھا کہ جس کے کھانے میں زیادہ وقت لگتا ہے اور جماعت چھوٹ جاتی ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 7281) (حسن الإسناد)» ‏‏‏‏

Narrated Abdullah ibn Umar: Abdullah ibn Ubaydullah ibn Umayr said: I was with my father in the time of Ibn az-Zubayr sitting beside Abdullah ibn Umar. Then Abbad ibn Abdullah ibn az-Zubayr said: We have heard that the evening meal is taken just before the night prayer. Thereupon Abdullah ibn Umar said: Woe to you! what was their evening meal? Do you think it was like the meal of your father?
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3750


قال الشيخ الألباني: حسن الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 3759 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3759  
فوائد ومسائل:
فائدہ: حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ والی روایت (7358) سندا ضعیف ہے، لیکن حضرت عبد اللہ بن عبید بن عمیروالی روایت صحیح ہے۔
اور پچھلی حدیث کے مفہوم کی تایئد کرتی ہے۔
باب کی پہلی حدیث میں نماز سے پہلے کھانے اور دو احادیث کھانے کے لئے نماز کو موخر نہ کرنے کی تاکید کرتی ہیں۔
علامہ خطابی دونوں کی وضاحت کرتے ہوئے فرماتے ہیں۔
کہ اگر کھانے کی طلب بہت زیادہ ہو اور دستر خوان بھی لگا دیا گیا ہو تو پہلے کھانا کھا لیا جائے۔
لیکن اگر یہ کیفیت نہ ہو۔
کھانے میں تکلفات ہوں اور بہت زیادہ دیر لگتی ہو اور نماز کا وقت یا جماعت نکل جانے کا اندیشہ ہوتو پہلے نماز پڑھ لی جائے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3759   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.