معاذہ کہتی ہیں کہ میں نے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے اس حائضہ کے بارے میں دریافت کیا جس کے کپڑے پر (حیض کا) خون لگ جائے، تو انہوں نے کہا: ”وہ اسے دھو ڈالے اور اگر اس کا اثر زائل نہ ہو تو اسے کسی زرد چیز سے (رنگ کر) بدل دے“، عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: ”مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تین تین حیض اکٹھے لگاتار آتے تھے، میں (ایام حیض میں پہنا ہوا) اپنا کپڑا نہیں دھوتی تھی“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 17971)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/250)، سنن الدارمی/الطھارة 104 (1052) (صحیح)»
Muadhah said that Aishah was asked about (washing) the clothes of a menstruating woman smeared with blood. She said: She should wash it; in case mark is not removed she should change it by applying some yellow color. I had three menstruations together while I lives with the Messenger of Allah ﷺ, but I did not wash my clothes.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 357
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف أم الحسن: لايعرف حالھا (تقريب: 8718) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 27
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 357
357۔ اردو حاشیہ: وہ اس لیے نہ دھوتی تھیں کہ تہ بند یا چادر کسی طرح آلودہ نہ ہوتی ہو گی۔ معلوم ہوا کہ اگر کپڑا کسی طرح آلودہ نہ ہو تو وہ پاک ہے، نیز حائضہ کا پسینہ اور لعاب پاک ہے۔ اس طرح باقی کپڑوں کے دھونے کی ویسے ہی ضرورت نہیں۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 357