سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: محصورات اراضی اور امارت سے متعلق احکام و مسائل
Tribute, Spoils, and Rulership (Kitab Al-Kharaj, Wal-Fai Wal-Imarah)
22. باب كَيْفَ كَانَ إِخْرَاجُ الْيَهُودِ مِنَ الْمَدِينَةِ
22. باب: مدینہ سے یہود کیسے نکالے گئے۔
Chapter: How Were The Jews Expelled From Al-Madinah?
حدیث نمبر: 3001
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا مصرف بن عمرو الايامي، حدثنا يونس يعني ابن بكير، قال: حدثنا محمد بن إسحاق، حدثني محمد بن ابي محمد مولى زيد بن ثابت، عن سعيد بن جبير، وعكرمة، عن ابن عباس، قال: لما اصاب رسول الله صلى الله عليه وسلم قريشا يوم بدر وقدم المدينة جمع اليهود في سوق بني قينقاع، فقال:" يا معشر يهود اسلموا قبل ان يصيبكم مثل ما اصاب قريشا"، قالوا: يا محمد لا يغرنك من نفسك انك قتلت نفرا من قريش كانوا اغمارا لا يعرفون القتال إنك لو قاتلتنا لعرفت انا نحن الناس وانك لم تلق مثلنا، فانزل الله عز وجل في ذلك: قل للذين كفروا ستغلبون سورة آل عمران آية 12، قرا مصرف إلى قوله فئة تقاتل في سبيل الله سورة آل عمران آية 13 ببدر واخرى كافرة سورة آل عمران آية 13.
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُصَرِّفُ بْنُ عَمْرٍو الأَيَامِيُّ، حَدَّثَنَا يُونُسُ يَعْنِي ابْنَ بُكَيْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاق، حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي مُحَمَّدٍ مَوْلَى زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، وَعِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: لَمَّا أَصَابَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُرَيْشًا يَوْمَ بَدْرٍ وَقَدِمَ الْمَدِينَةَ جَمَعَ الْيَهُودَ فِي سُوقِ بَنِي قَيْنُقَاعَ، فَقَالَ:" يَا مَعْشَرَ يَهُودَ أَسْلِمُوا قَبْلَ أَنْ يُصِيبَكُمْ مِثْلُ مَا أَصَابَ قُرَيْشًا"، قَالُوا: يَا مُحَمَّدُ لَا يَغُرَّنَّكَ مِنْ نَفْسِكَ أَنَّكَ قَتَلْتَ نَفَرًا مِنْ قُرَيْشٍ كَانُوا أَغْمَارًا لَا يَعْرِفُونَ الْقِتَالَ إِنَّكَ لَوْ قَاتَلْتَنَا لَعَرَفْتَ أَنَّا نَحْنُ النَّاسُ وَأَنَّكَ لَمْ تَلْقَ مِثْلَنَا، فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ فِي ذَلِكَ: قُلْ لِلَّذِينَ كَفَرُوا سَتُغْلَبُونَ سورة آل عمران آية 12، قَرَأَ مُصَرِّفٌ إِلَى قَوْلِهِ فِئَةٌ تُقَاتِلُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ سورة آل عمران آية 13 بِبَدْرٍ وَأُخْرَى كَافِرَةٌ سورة آل عمران آية 13.
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جنگ بدر میں قریش پر فتح حاصل کی اور مدینہ لوٹ کر آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہودیوں کو بنی قینقاع کے بازار میں اکٹھا کیا، اور ان سے کہا: اے یہود کی جماعت! تم مسلمان ہو جاؤ قبل اس کے کہ تمہارا حال بھی وہی ہو جو قریش کا ہوا، انہوں نے کہا: محمد! تم اس بات پر مغرور نہ ہو کہ تم نے قریش کے کچھ نا تجربہ کار لوگوں کو جو جنگ سے واقف نہیں تھے قتل کر دیا ہے، اگر تم ہم سے لڑتے تو تمہیں پتہ چلتا کہ مرد میدان ہم ہیں ابھی تمہاری ہم جیسے جنگجو بہادر لوگوں سے مڈبھیڑ نہیں ہوئی ہے، تب اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری «قل للذين كفروا ستغلبون» کافروں سے کہہ دیجئیے کہ تم عنقریب مغلوب کئے جاؤ گے (سورۃ آل عمران: ۱۲) حدیث کے راوی مصرف نے اللہ تعالیٰ کے فرمان: «فئة تقاتل في سبيل الله‏»، «وأخرى كافرة» تک تلاوت کی۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 5606) (ضعیف الإسناد)» ‏‏‏‏ (اس کے راوی محمد بن ابی محمد مجہول ہیں)

Ibn Abbas said “When the Messenger of Allah ﷺ had victory over Quraish in the batte of Badr and came to Madeenah he gathered the Jews in the market of Banu Qainuqa and said “O community of Jews embrace Islam before you suffer an injury as the Quraish suffered. ” They said “Muhammad, you should not deceive yourself (taking pride) that you had killed a few persons of the Quariash who were inexperienced and did not know how to fight. Had you fought with us, you would have known us. You have never met people like us. ” Allah Most High revealed about this the following verse “Say to those who reject faith, soon will ye be vanished. . . one army was fighting in the cause of Allaah, the other resisting Allaah. ”
USC-MSA web (English) Reference: Book 19 , Number 2995


قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
محمد بن أبي محمد:مجهول (تق: 6276)
وثقه ابن حبان وحده
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 109

   سنن أبي داود3001عبد الله بن عباسأسلموا قبل أن يصيبكم مثل ما أصاب قريشا قالوا يا محمد لا يغرنك من نفسك أنك قتلت نفرا من قريش كانوا أغمارا لا يعرفون القتال

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 3001 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3001  
فوائد ومسائل:
روایت سندا ضعیف ہے۔
لیکن اس میں کوئی شک نہیں کہ جس طرح مشرکین مکہ میں بیٹھ کر مسلمانوں کے خلاف سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے تھے۔
اس طرح یہودی مسلمانوں کے ساتھ بقائے باہمی کا معاہدہ کرنے کے باوجود صرف قریش کی سازشوں میں شریک تھے۔
بلکہ اپنے طور پر بھی مسلمانوں کو تباہ کرنے کی کارروایوں میں مشغول رہتے تھے۔
اگلی روایت بھی سندا ضعیف ہے۔
اگر اس میں مذکورہ واقعہ درست ہو تو پتہ چلے گا کہ یہود جب غداری پراترآئے۔
تو مسلمانوں کے پاس مقابلے کے سوا کوئی چارہ نہ رہا تھا۔
یہود کی غداری کی تفصیل حدیث نمبر3004 کے ذیلی فوائد میں دیکھیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3001   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.