سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: جہاد کے مسائل
Jihad (Kitab Al-Jihad)
115. باب فِي الرَّجُلِ يُسْتَأْسَرُ
115. باب: مجاہد قیدی بنا لیا جائے تو کیا کرے؟
Chapter: Regarding A Man Being Taken Captive.
حدیث نمبر: 2661
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا ابن عوف، حدثنا ابو اليمان، اخبرنا شعيب، عن الزهري، اخبرني عمرو بن ابي سفيان بن اسيد بن جارية الثقفي وهو حليف لبني زهرة، وكان من اصحاب ابي هريرة فذكر الحديث.
(مرفوع) حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْفٍ، حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ أَبِي سُفْيَانَ بْنِ أَسِيدِ بْنِ جَارِيَةَ الثَّقَفِيُّ وَهُوَ حَلِيفٌ لِبَنِي زُهْرَةَ، وَكَانَ مِنْ أَصْحَابِ أَبِي هُرَيْرَةَ فَذَكَرَ الْحَدِيثَ.
زہری سے روایت ہے کہ مجھے عمرو بن ابوسفیان بن اسید بن جاریہ ثقفی نے خبر دی (وہ بنو زہرہ کے حلیف اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے اصحاب میں سے تھے)، پھر راوی نے پوری حدیث ذکر کی۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: 14271) (صحیح)» ‏‏‏‏

Al Zuhri said “This tradition has been transmitted to me by Amr bin Abu Sufyan bin Usaid bin Jariyat Al Thaqafi who was an ally of Banu Zuhrah and a companion of Abu Hurairah. He then narrated the tradition. ”
USC-MSA web (English) Reference: Book 14 , Number 2655


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (3045)

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 2661 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2661  
فوائد ومسائل:

کفار کی امان یا قید قبول نہ کرنا۔
عزیمت اورقبول کر لینا رخصت ہے۔


جہاں تک ہوسکے۔
نبی کریمﷺ کی سنت کو ہاتھ سے نہیں جانے دینا چاہیے جیسے کہ خبیب بن عدی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے قبل از شہادت زیر ناف کی صفائی کا اہتمام کیا۔


نماز ہی وہ بہترین عمل ہے۔
جس کے ذریعے سے بندہ اپنے رب کا قرب حاصل کرتا ہے۔
اور قتل کیے جانے سے پہلے نماز پڑھنا سب سے پہلے جناب خبیب رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہی نے شروع کیاہے۔


حضرت خبیب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جنگ بدر میں حارث بن عامرکو قتل کیا تھا۔
حارث کے بیٹوں نے حضرت خبیب کو شہید کرکے اپنی آتش انتقام کو بجھانے کا اہتمام کیا۔
حالاں کہ جنگ میں مدمقابل حریف کو قتل کرنا اورچیز ہے۔
لیکن حالت امن میں اس کا بدلہ لینا کسی بھی لہاظ سے صحیح نہیں ہے۔
اور کوئی بھی مذہب اس کا قائل نہیں ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2661   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.