سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: جہاد کے مسائل
Jihad (Kitab Al-Jihad)
77. باب فِي الاِنْتِصَارِ بِرَذْلِ الْخَيْلِ وَالضَّعَفَةِ
77. باب: ضعیف اور بے کس لوگوں کے واسطہ سے مدد مانگنے کا بیان۔
Chapter: Seeking Assistance From Allah By (Supplication, Worship Etc.) Of Weak Horses and Weak People.
حدیث نمبر: 2594
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا مؤمل بن الفضل الحراني، حدثنا الوليد، حدثنا ابن جابر، عن زيد بن ارطاة الفزاري، عن جبير بن نفير الحضرمي، انه سمع ابا الدرداء يقول: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" ابغوني الضعفاء فإنما ترزقون وتنصرون بضعفائكم"، قال ابو داود: زيد بن ارطاة اخو عدي بن ارطاة.
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ الْفَضْلِ الْحَرَّانِيُّ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ، حَدَّثَنَا ابْنُ جَابِرٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْطَاةَ الْفَزَارِيِّ، عَنْ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ الْحَضْرَمِيِّ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا الدَّرْدَاءِ يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" ابْغُونِي الضُّعَفَاءَ فَإِنَّمَا تُرْزَقُونَ وَتُنْصَرُونَ بِضُعَفَائِكُمْ"، قَالَ أَبُو دَاوُد: زَيْدُ بْنُ أَرْطَاةَ أَخُو عَدِيِّ بْنِ أَرْطَاةَ.
ابوالدرداء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: میرے لیے ضعیف اور کمزور لوگوں کو ڈھونڈو، کیونکہ تم اپنے کمزوروں کی وجہ سے رزق دیئے جاتے اور مدد کئے جاتے ہو۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الجھاد 24 (1702)، سنن النسائی/الجھاد 43 (3181)، (تحفة الأشراف: 10923)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/198) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Abud Darda: I heard the Messenger of Allah ﷺ say: Seek for me weak persons, for you are provided means of subsistence and helped through your weaklings. Abu Dawud said: Zaid bin Artat is the brother of Adi bin Artat.
USC-MSA web (English) Reference: Book 14 , Number 2588


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
أخرجه الترمذي (1702 وسنده صحيح) ورواه النسائي (3181 وسنده صحيح)

   سنن النسائى الصغرى3181عويمر بن مالكابغوني الضعيف فإنكم إنما ترزقون وتنصرون بضعفائكم
   جامع الترمذي1702عويمر بن مالكابغوني ضعفاءكم فإنما ترزقون وتنصرون بضعفائكم
   سنن أبي داود2594عويمر بن مالكابغوني الضعفاء فإنما ترزقون وتنصرون بضعفائكم

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 2594 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2594  
فوائد ومسائل:
ضعیف و بے کس اور نادارافراد اور دیگر مخلوق کی عبادت اور دعا میں اخلاص ہوتا ہے۔
وہ ریاکاری سے بالعموم بری ہوتے ہیں۔
تو ان کی عبادت دعا اور بے کسی کی برکت سے اللہ عزو جل دوسروں پر بھی رحم فرما دیتا ہے۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2594   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث3181  
´کمزور آدمی سے مدد چاہنے کا بیان۔`
ابو الدرداء رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے: میرے لیے کمزور کو ڈھونڈو، کیونکہ تمہیں تمہارے کمزوروں کی دعاؤں کی وجہ سے روزی ملتی ہے، اور تمہاری مدد کی جاتی ہے ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب الجهاد/حدیث: 3181]
اردو حاشہ:
اللہ تعالیٰ ان ضعفاء کو رزق دیناچاتا ہے اور ان کا بھلاکرنا چاہتاہے مگر چونکہ وہ تمہارے محتا ج ہیں‘ لہٰذا اللہ تعالیٰ انہیں رزق پہنچانے کے لیے تمہیں بھی رزق دے دیتا ہے اور ان کے بھلے کے لیے تمہاری مدد بھی کرتا ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 3181   

  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1702  
´غریب اور مسکین مسلمانوں کی دعا کے ذریعہ مدد طلب کرنے کا بیان۔`
ابو الدرداء رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: مجھے اپنے ضعیفوں اور کمزوروں میں تلاش کرو، اس لیے کہ تم اپنے ضعیفوں اور کمزوروں کی (دعاؤں کی برکت کی) وجہ سے رزق دیئے جاتے ہو اور تمہاری مدد کی جاتی ہے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الجهاد/حدیث: 1702]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اس حدیث میں مالدار لوگوں کے لیے نصیحت ہے کہ وہ اپنے سے کمتر درجے کے لوگوں کو حقیر نہ سمجھیں،
کیوں کہ انہیں دنیاوی اعتبار سے جو آسانیاں حاصل ہیں یہ کمزوروں کے باعث ہی ہیں،
یہ بھی معلوم ہواکہ ان کمزور مسلمانوں کی دعائیں بہت کام آتی ہیں،
یہی وجہ ہے کہ اللہ کے رسول نے ان کمزور مسلمانوں کی دعا سے مدد طلب کرنے کو کہا۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1702   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.