ابو الدرداء رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”مجھے اپنے ضعیفوں اور کمزوروں میں تلاش کرو، اس لیے کہ تم اپنے ضعیفوں اور کمزوروں کی (دعاؤں کی برکت کی) وجہ سے رزق دیئے جاتے ہو اور تمہاری مدد کی جاتی ہے“۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
وضاحت: ۱؎: اس حدیث میں مالدار لوگوں کے لیے نصیحت ہے کہ وہ اپنے سے کمتر درجے کے لوگوں کو حقیر نہ سمجھیں، کیونکہ انہیں دنیاوی اعتبار سے جو آسانیاں حاصل ہیں یہ کمزوروں کے باعث ہی ہیں، یہ بھی معلوم ہوا کہ ان کمزور مسلمانوں کی دعائیں بہت کام آتی ہیں، یہی وجہ ہے کہ اللہ کے رسول نے ان کمزور مسلمانوں کی دعا سے مدد طلب کرنے کو کہا۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/ الجہاد 77 (2594)، سنن النسائی/الجہاد 43 (3181)، (تحفة الأشراف: 10923)، و مسند احمد (5/198) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح، الصحيحة (779)، صحيح أبي داود (2335)، التعليق الرغيب (1 / 24)
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1702
اردو حاشہ: وضاحت: 1؎: اس حدیث میں مالدار لوگوں کے لیے نصیحت ہے کہ وہ اپنے سے کمتر درجے کے لوگوں کو حقیر نہ سمجھیں، کیوں کہ انہیں دنیاوی اعتبار سے جو آسانیاں حاصل ہیں یہ کمزوروں کے باعث ہی ہیں، یہ بھی معلوم ہواکہ ان کمزور مسلمانوں کی دعائیں بہت کام آتی ہیں، یہی وجہ ہے کہ اللہ کے رسول نے ان کمزور مسلمانوں کی دعا سے مدد طلب کرنے کو کہا۔
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1702
تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث3181
´کمزور آدمی سے مدد چاہنے کا بیان۔` ابو الدرداء رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے: ”میرے لیے کمزور کو ڈھونڈو، کیونکہ تمہیں تمہارے کمزوروں کی دعاؤں کی وجہ سے روزی ملتی ہے، اور تمہاری مدد کی جاتی ہے“۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب الجهاد/حدیث: 3181]
اردو حاشہ: اللہ تعالیٰ ان ضعفاء کو رزق دیناچاتا ہے اور ان کا بھلاکرنا چاہتاہے مگر چونکہ وہ تمہارے محتا ج ہیں‘ لہٰذا اللہ تعالیٰ انہیں رزق پہنچانے کے لیے تمہیں بھی رزق دے دیتا ہے اور ان کے بھلے کے لیے تمہاری مدد بھی کرتا ہے۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 3181
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2594
´ضعیف اور بے کس لوگوں کے واسطہ سے مدد مانگنے کا بیان۔` ابوالدرداء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”میرے لیے ضعیف اور کمزور لوگوں کو ڈھونڈو، کیونکہ تم اپنے کمزوروں کی وجہ سے رزق دیئے جاتے اور مدد کئے جاتے ہو۔“[سنن ابي داود/كتاب الجهاد /حدیث: 2594]
فوائد ومسائل: ضعیف و بے کس اور نادارافراد اور دیگر مخلوق کی عبادت اور دعا میں اخلاص ہوتا ہے۔ وہ ریاکاری سے بالعموم بری ہوتے ہیں۔ تو ان کی عبادت دعا اور بے کسی کی برکت سے اللہ عزو جل دوسروں پر بھی رحم فرما دیتا ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2594