سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: جہاد کے مسائل
Jihad (Kitab Al-Jihad)
53. باب فِي الرَّجُلِ يُسَمِّي دَابَّتَهُ
53. باب: آدمی اپنے جانور کا نام رکھے اس کا بیان۔
Chapter: Regarding A Person Naming His Riding Beast.
حدیث نمبر: 2559
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا هناد بن السري، عن ابي الاحوص، عن ابي إسحاق، عن عمرو بن ميمون، عن معاذ، قال: كنت ردف رسول الله صلى الله عليه وسلم على حمار يقال له عفير.
(مرفوع) حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ، عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ، عَنْ مُعَاذٍ، قَالَ: كُنْتُ رِدْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى حِمَارٍ يُقَالُ لَهُ عُفَيْرٌ.
معاذ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں ایک گدھے پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے سوار تھا جس کو «عفیر» کہا جاتا تھا ۱؎۔

وضاحت:
۱؎: پیچھے سواری پر کسی کو بٹھایا جا سکتا ہے بشرطیکہ جانور اس دوسرے سوار کا بوجھ برداشت کرنے کے قابل ہو، اسی طرح جانوروں کا نام بھی رکھا جا سکتا ہے، چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خچر کا نام «دلدل» اور گھوڑوں میں سے ایک کا نام «سکب» اور ایک کا «بحر» تھا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/الجھاد 46 (2856)، صحیح مسلم/الإیمان 10(30)، سنن الترمذی/الایمان 18 (2643)، (تحفة الأشراف: 11351)، وقد أخرجہ: سنن النسائی/ الکبری/ العلم (5877)، مسند احمد (5/228) (صحیح)» ‏‏‏‏

Muadh said “I was seated behind the Prophet ﷺ on a donkey that was called Ufair”.
USC-MSA web (English) Reference: Book 14 , Number 2553


قال الشيخ الألباني: صحيح ق لكن ذكر الحمار شاذ

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (2856)

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 2559 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2559  
فوائد ومسائل:
جانور کا نام رکھنا مباح ہے۔


بوقت ضرورت جانور پردو آدمی بھی سوار ہوسکتے ہیں۔


اگر کسی جانورپر دو آدمی سوار ہوجایئں تو یہ ظلم شمار نہیں ہوگا۔
بشرط یہ کہ جانور صحت مند اور اس قدربوجھ اٹھا سکتا ہو۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2559   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.