ابو وہب جشمی سے روایت ہے اور انہیں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت حاصل تھی، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم اپنے اوپر ہر چتکبرے سفید پیشانی اور سفید ہاتھ پاؤں کے یا سرخ سفید پیشانی اور سفید ہاتھ پاؤں کے یا کالے سفید پیشانی اور سفید ہاتھ پاؤں کے گھوڑے کو لازم پکڑو“۔
تخریج الحدیث: «سنن النسائی/الخیل 2 (3595)، و یأتي برقم (2553)، (تحفة الأشراف: 15519)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/345) (حسن)» (اس میں عقیل مجہول راوی ہیں صرف ابن حبان نے توثیق کی ہے اور حدیث کو اپنی صحیح میں روایت کیا ہے، لیکن جابر کی حدیث سے جو مسند احمد (3؍352) میں ہے یہ حدیث حسن کے درجہ میں ہے) ملاحظہ ہو:صحیح ابی داود (7؍306)
Narrated Abu Wahb al-Jushami,: The Messenger of Allah ﷺ said: Keep to every dark bay horse with a white blaze and white on the legs, or sorrel with a white blaze and white on the legs, or black with a white blaze and white on the legs.
USC-MSA web (English) Reference: Book 14 , Number 2537
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف نسائي (3595) عقيل بن شبيب مجهول (تق: 4660) ولبعض الحديث شاهد حسن عند الترمذي (1696،1697) و ابن ماجه (2789) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 93
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2543
فوائد ومسائل: علامہ طیبی نے ان رنگوں میں ایک فرق یہ بھی لکھا ہے کہ اشقر میں سرخی پر سیاحی غالب ہوتی ہے۔ اور کمیت کی گردن اور دم کے بال سیاہ ہوتے ہیں۔ فائدہ۔ جب گھوڑوں کے اختیار وانتخاب کا معاملہ ہو تو مندرجہ بالا صفات کا خیال رکھنا مستحب ہے۔ اس سے استدلال یہ بھی ہے کہ دیگر آلات جہاد حاصل کرتے وقت ان کے ظاہر ی محاسن اور عمدہ کارکردگی کو پیش نظر رکھنا چاہیے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2543