(مرفوع) حدثنا الحسن بن علي، حدثنا ابن ابي مريم، حدثنا موسى بن يعقوب الزمعي، عن ابي حازم، عن سهل بن سعد، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ثنتان لا تردان او قلما تردان الدعاء عند النداء، وعند الباس حين يلحم بعضهم بعضا، قال موسى، وحدثني رزق بن سعيد بن عبد الرحمن، عن ابي حازم، عن سهل بن سعد، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: ووقت المطر". (مرفوع) حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ يَعْقُوبَ الزَّمْعِيُّ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" ثِنْتَانِ لَا تُرَدَّانِ أَوْ قَلَّمَا تُرَدَّانِ الدُّعَاءُ عِنْدَ النِّدَاءِ، وَعِنْدَ الْبَأْسِ حِينَ يُلْحِمُ بَعْضُهُمْ بَعْضًا، قَالَ مُوسَى، وَحَدَّثَنِي رِزْقُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: وَوَقْتُ الْمَطَرِ".
سہل بن سعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دو (وقت کی) دعائیں رد نہیں کی جاتیں، یا کم ہی رد کی جاتی ہیں: ایک اذان کے بعد کی دعا، دوسرے لڑائی کے وقت کی، جب دونوں لشکر ایک دوسرے سے بھڑ جائیں“۔ موسیٰ کہتے ہیں: مجھ سے رزق بن سعید بن عبدالرحمٰن نے بیان کیا وہ ابوحازم سے روایت کرتے ہیں وہ سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے اور وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے آپ نے فرمایا: ”اور بارش کے وقت کی“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 4769)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الصلاة 1 (7)، سنن الدارمی/الصلاة 9 (1236) (صحیح) (لیکن’’وقت المطر‘‘ (بارش کے وقت کا) ٹکڑاحسن ہے، ملاحظہ ہو: صحیح ابی داود: 7/294، والصحیحة: 1479)»
Narrated Sahl ibn Saad: The Prophet ﷺ said: Two (prayers) are not rejected, or seldom rejected: Prayer at the time of the call to prayer, and (the prayer) at the time of fighting, when the people grapple with each other. Musa said: Rizq ibn Saeed ibn Abdur Rahman reported from Abu Hazim on the authority of Sahl ibn Saad from the Prophet ﷺ as saying: And while it is raining.
USC-MSA web (English) Reference: Book 14 , Number 2534
قال الشيخ الألباني: صحيح دون ووقت المطر
قال الشيخ زبير على زئي: حسن مشكوة المصابيح (672) أخرجه الدارمي (1023 وسنده حسن) وحديث رزق بن سعيد ضعيف لجھالة حاله
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2540
فوائد ومسائل: اذان اور قتال دونوں عمل اللہ کا کلمہ بلند کرنے کے لئے ہیں۔ لہذا ان اوقات م میں دعایئں قبول ہوتی ہیں۔ درج زیل حدیث میں جہاد میں معمولی وقت لگانے کی فضیلت کا ذکر آرا ہے۔ خیال رہے کہ بارش کے وقت کا جملہ صحیح سند سے ثابت نہیں ہے۔ (علامہ البانی)
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2540