سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: طلاق کے فروعی احکام و مسائل
Divorce (Kitab Al-Talaq)
48. باب فِي عِدَّةِ أُمِّ الْوَلَدِ
48. باب: ام ولد کی عدت کا بیان۔
Chapter: The Waiting Period For An Umm Al-Walad.
حدیث نمبر: 2308
Save to word مکررات اعراب English
(موقوف) حدثنا قتيبة بن سعيد، ان محمد بن جعفر حدثهم. ح وحدثنا ابن المثنى، حدثنا عبد الاعلى، عن سعيد، عن مطر، عن رجاء بن حيوة، عن قبيصة بن ذؤيب، عن عمرو بن العاص، قال:" لا تلبسوا علينا سنة"، قال ابن المثنى:" سنة نبينا صلى الله عليه وسلم عدة المتوفى عنها اربعة اشهر وعشر"، يعني ام الولد.
(موقوف) حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ جَعْفَرٍ حَدَّثَهُمْ. ح وحَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ مَطَرٍ، عَنْ رَجَاءِ بْنِ حَيْوَةَ، عَنْ قَبِيصَةَ بْنِ ذُؤَيْبٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ، قَالَ:" لَا تُلَبِّسُوا عَلَيْنَا سُنَّةً"، قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّى:" سُنَّةَ نَبِيِّنَا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِدَّةُ الْمُتَوَفَّى عَنْهَا أَرْبَعَةُ أَشْهُرٍ وَعَشْرٌ"، يَعْنِي أُمَّ الْوَلَدِ.
عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ (ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی) سنت کو ہم پر گڈمڈ نہ کرو، (سنت یہ ہے کہ) جس کا شوہر فوت ہو جائے اس کی یعنی ام ولد ۱؎ کی عدت چار مہینے دس دن ہے۔

وضاحت:
۱؎: ام ولد: ایسی لونڈی جس نے اپنے مالک سے بچہ جنا ہو۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابن ماجہ/الطلاق 33 (2083)، (تحفة الأشراف: 10743)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/203) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Amr ibn al-As: Do not confuse us about his Sunnah. Ibn al-Muthanna said: The Sunnah of our Prophet ﷺ is that the waiting period of a slave-mother whose husband has died is four months and ten days.
USC-MSA web (English) Reference: Book 12 , Number 2301


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
سعيد بن أبي عروبة صرح بالسماع عند البيھقي (1558) وقبيصة بن ذؤيب صحابي صغير ومراسيل الصحابة مقبولة بالإجماع

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 2308 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2308  
فوائد ومسائل:
1: وہ لونڈی جس سے اس کے مالک کی اولاد بھی ہو، ام ولد کہلاتی ہے۔

2: ام ولد کس کا آقا فوت ہو جائے اس کی عدت میں اختلاف ہے۔
بعض کے نزدیک اس کی عدت تین حیض اور بعض کے نزدیک ایک حیض ہے۔
لیکن جن کے نزدیک یہ روایت صحیح ہے، ان کے نزدیک اس کی عدت بھی چاہ مہینے دس کی ہی ہے۔
(واللہ اعلم)
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2308   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.