اسماء بنت یزید بن سکن انصاریہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں انہیں طلاق دے دی گئی، اس وقت مطلقہ کی کوئی عدت نہیں تھی تو اللہ تعالیٰ نے طلاق کی عدت کا حکم نازل فرمایا چنانچہ یہی پہلی خاتون ہیں جن کے متعلق مطلقہ عورتوں کی عدت کا حکم نازل ہوا۔
Amr ibn Muhajir reported on the authority of his father: Asma, daughter of Yazid ibn as-Sakan al-Ansariyyah, was divorced in the time of the Messenger of Allah ﷺ. No waiting period was prescribed for a divorced woman (at that time). When Asma was divorced, Allah, the Exalted, sent down the injunction of waiting period for divorce. She is the first of the divorced women about whom the verse relating to waiting period was sent down.
USC-MSA web (English) Reference: Book 12 , Number 2274
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2281
فوائد ومسائل: حضرت اسماء بنت یزید رضی اللہ کے متعلق آتا ہے کہ یہ حضرت معاذبن جبل رضی اللہ کی پھوپھی زاد تھیں۔ رسول اللہ ﷺسے بیعت کی تھی۔ عورتوں کی طرف سے رسول اللہ ﷺکے ہا ں پیغام بھی لے جایا کرتی تھیں انہوں نے غزوہ یرموک کے موقع پر اپنے خیمے کے بانس سے نو عدد رومیوں کو قتل کیا تھا. (افادات از.علامہ احمد محمد شاکر)
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2281