عبدالرحمٰن بن صفوان کہتے ہیں کہ میں نے عمر بن خطاب رضی اللہ عنہما سے پوچھا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب کعبہ میں داخل ہوئے تو آپ نے کیا کیا؟ انہوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو رکعتیں پڑھیں۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 10590)، وقد أخرجہ: (حم 3/430، 431) (صحیح)»
Abd Al Rahman bin Safwan said “I asked Umar bin Al Khattab How did the Messenger of Allah ﷺ do when he entered the Kaabah? He said “He offered two rak’ahs of prayer. ”
USC-MSA web (English) Reference: Book 10 , Number 2021
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح وللمتن شواھد عند البخاري (397) وغيره، فالحديث صحيح
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2026
فوائد ومسائل: جسے کعبہ کے اندر جانے کا موقع میسر آجائے۔ اس کے لئے وہاں دو رکعت پڑھنا مستحب ہے۔ اور جسے موقع نہ ملے۔ وہ حطیم کے اندر پڑھ لے۔ وہ بھی کعبہ ہی کا حصہ ہے۔ اور شاید اللہ عز شانہ کی یہی حکمت تھی کہ ابتدا سے یہ حصہ کھلا رہ گیا اور تعمیر نہ ہوسکا۔ اس طرح ہر مسلمان کو کعبے کے اندر نماز پڑھنے کی سہولت ہر وقت میسر رہتی ہے۔ والحمد للہ علی ذلك
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2026