سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل
Zakat (Kitab Al-Zakat)
4. باب الْكَنْزِ مَا هُوَ وَزَكَاةِ الْحُلِيِّ
4. باب: کنز کیا ہے؟ اور زیور کی زکاۃ کا بیان۔
Chapter: On The Meaning Of Kanz (Treasure) And Zakat On Jewellery.
حدیث نمبر: 1565
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن إدريس الرازي، حدثنا عمرو بن الربيع بن طارق، حدثنا يحيى بن ايوب، عن عبيد الله بن ابي جعفر، ان محمد بن عمرو بن عطاء اخبره، عن عبد الله بن شداد بن الهاد، انه قال: دخلنا على عائشة زوج النبي صلى الله عليه وسلم، فقالت: دخل علي رسول الله صلى الله عليه وسلم فراى في يدي فتخات من ورق، فقال:" ما هذا يا عائشة؟" فقلت: صنعتهن اتزين لك يا رسول الله، قال:" اتؤدين زكاتهن؟" قلت: لا، او ما شاء الله، قال:" هو حسبك من النار".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِدْرِيسَ الرَّازِيُّ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ الرَّبِيعِ بْنِ طَارِقٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي جَعْفَرٍ، أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ عَمْرِو بْنِ عَطَاءٍ أَخْبَرَهُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَدَّادِ بْنِ الْهَادِ، أَنَّهُ قَالَ: دَخَلْنَا عَلَى عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَأَى فِي يَدَيَّ فَتَخَاتٍ مِنْ وَرِقٍ، فَقَالَ:" مَا هَذَا يَا عَائِشَةُ؟" فَقُلْتُ: صَنَعْتُهُنَّ أَتَزَيَّنُ لَكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ:" أَتُؤَدِّينَ زَكَاتَهُنَّ؟" قُلْتُ: لَا، أَوْ مَا شَاءَ اللَّهُ، قَالَ:" هُوَ حَسْبُكِ مِنَ النَّارِ".
عبداللہ بن شداد بن الہاد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم لوگ ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس گئے، وہ کہنے لگیں: میرے پاس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آئے، آپ نے میرے ہاتھ میں چاندی کی کچھ انگوٹھیاں دیکھیں اور فرمایا: عائشہ! یہ کیا ہے؟ میں نے عرض کیا: میں نے انہیں اس لیے بنوایا ہے کہ میں آپ کے لیے بناؤ سنگار کروں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: کیا تم ان کی زکاۃ ادا کرتی ہو؟ میں نے کہا: نہیں، یا جو کچھ اللہ کو منظور تھا کہا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ تمہیں جہنم میں لے جانے کے لیے کافی ہیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 16200) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Abdallah bin Shaddad bin Al Had: We entered upon Aishah, wife of the Prophet ﷺ. She said The Messenger of Allah ﷺ entered upon me and saw two silver rings in my hand. He asked What is this, Aishah? I said I have made two ornaments myself for you, Messenger of Allah ﷺ. He asked Do you pay zakat on them? I said No or I said Whatever Allah willed. He said this is sufficient for you (to take you) to the Hell fire.
USC-MSA web (English) Reference: Book 9 , Number 1560


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح

   سنن أبي داود1565عائشة بنت عبد اللهأتؤدين زكاتهن قلت لا أو ما شاء الله قال هو حسبك من النار

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 1565 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1565  
1565. اردو حاشیہ:
➊ یہ اور مذکورہ بالا احادیث دلیل ہیں کہ استعمال کے زیورات میں بھی زکوۃ واجب ہے۔
➋ ولی امر اور داعی حضرات کو چاہیے کہ لوگوں کو ہمیشہ ان کا انجام یاد دلاتے رہا کریں۔ آخرت کی فکر ہی سے اعمال کی اصلاح اور ان میں اخلاص پیدا ہوتا ہے۔
➌ عورتوں کا یہ شرعی اور اخلاقی فریضہ ہے کہ اپنی زیب وزینت اور ہار سنگھار صرف اور صرف اپنے شوہروں کی دلداری کے لیے کیا کریں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1565   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.