(مرفوع) حدثنا عمرو بن عثمان، حدثنا ابي، وبقية، قالا: حدثنا شعيب، عن الزهري بمعنى إسناده وحديثه، زاد" وكان منا المتشهد في قيامه". قال ابو داود: وكذلك سجدهما ابن الزبير، قام من ثنتين قبل التسليم، وهو قول الزهري. (مرفوع) حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ، حَدَّثَنَا أَبِي، وَبَقِيَّةُ، قَالَا: حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ، عَنْ الزُّهْرِيِّ بِمَعْنَى إِسْنَادِهِ وَحَدِيثِهِ، زَادَ" وَكَانَ مِنَّا الْمُتَشَهِّدُ فِي قِيَامِهِ". قَالَ أَبُو دَاوُد: وَكَذَلِكَ سَجَدَهُمَا ابْنُ الزُّبَيْرِ، قَامَ مِنْ ثِنْتَيْنِ قَبْلَ التَّسْلِيمِ، وَهُوَ قَوْلُ الزُّهْرِيِّ.
اس طریق سے بھی زہری سے اسی سند سے اسی کے ہم معنی حدیث مروی ہے اس میں اتنا اضافہ ہے کہ ہم میں سے بعض نے کھڑے کھڑے تشہد پڑھا۔ ابوداؤد کہتے ہیں: اسی طرح ابن زبیر رضی اللہ عنہما نے بھی جب وہ دو رکعتیں پڑھ کر کھڑے ہو گئے تھے، سلام پھیرنے سے پہلے دو سجدے کئے اور یہی زہری کا بھی قول ہے۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: 9154) (صحیح)»
This tradition (mentioned above) has also been transmitted by al-Zuhri through a different chain of narrators to the same effect. This version adds: Some of us recited the Tashahhud while they were standing. Abu Dawud said: Ibn-Zubair made two prostrations before giving the salutation in a similar way when he stood up at the end of two rak’ahs. This is the opinion of al-Zuhrl.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 1030
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (1224) صحيح مسلم (570)
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1035
1035۔ اردو حاشیہ: درمیانی تشہد رہ جانے کی صورت میں اگر دوران نماز میں علم ہو جائے تو افضل یہی ہے کہ سہو کے دو سجدے سلام سے پہلے کیے جائیں ورنہ بعد از سلام کرنے ہوں گے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1035