سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
ابواب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل
Prayer (Tafarah Abwab Estaftah Assalah)
201. باب مَنْ قَالَ بَعْدَ التَّسْلِيمِ
201. باب: سلام پھیرنے کے بعد سجدہ سہو کے قائلین کی دلیل کا بیان۔
Chapter: Those Who Said (The Prostrations Should Be) After The Taslim.
حدیث نمبر: 1033
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا احمد بن إبراهيم، حدثنا حجاج، عن ابن جريج، اخبرني عبد الله بن مسافع، ان مصعب بن شيبة اخبره، عن عتبة بن محمد بن الحارث، عن عبد الله بن جعفر، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" من شك في صلاته فليسجد سجدتين بعد ما يسلم".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُسَافِعٍ، أَنَّ مُصْعَبَ بْنَ شَيْبَةَ أَخْبَرَهُ، عَنْ عُتْبَةَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَارِثِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" مَنْ شَكَّ فِي صَلَاتِهِ فَلْيَسْجُدْ سَجْدَتَيْنِ بَعْدَ مَا يُسَلِّمُ".
عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص کو اپنی نماز میں شک ہو جائے تو وہ سلام پھیرنے کے بعد دو سجدے کرے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن النسائی/السہو 25 (1249، 1450)، (تحفة الأشراف: 5224)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/204، 205، 206) (حسن لغیرہ)» ‏‏‏‏ (اس کے راوی مصعب‘‘ اور عتبہ ضعیف ہیں، لیکن دوسری حدیث کی تقویت سے حسن ہے ملاحظہ ہو: صحیح ابی داود4/190)

Narrated Abdullah ibn Jafar: The Prophet ﷺ said: Anyone who is in doubt in his prayer should make two prostrations after giving the salutation.
USC-MSA web (English) Reference: Book 3 , Number 1028


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
صححه ابن خزيمة (1033 وسنده حسن)

   سنن أبي داود1033عبد الله بن جعفرمن شك في صلاته فليسجد سجدتين بعدما يسلم
   سنن النسائى الصغرى1249عبد الله بن جعفرمن شك في صلاته فليسجد سجدتين بعد ما يسلم
   سنن النسائى الصغرى1250عبد الله بن جعفرمن شك في صلاته فليسجد سجدتين بعد التسليم
   سنن النسائى الصغرى1251عبد الله بن جعفرمن شك في صلاته فليسجد سجدتين بعد ما يسلم
   سنن النسائى الصغرى1252عبد الله بن جعفرمن شك في صلاته فليسجد سجدتين

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 1033 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1033  
1033۔ اردو حاشیہ:
یعنی اپنی اپنی رکعتیں پوری کر کے آخر میں دو سجدے کر لے، اور اس حدیث سے معلوم ہوا کہ سہو کے سجدے سلام پھیرنے کے بعد بھی کئے جا سکتے ہیں۔ تاہم یہ روایت دیگر محققین کے نزدیک ضعیف ہے۔ دیکھیے: [الموسوعة الحديثيه۔ مسند احمد محقق 276/3]
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1033   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1252  
´(نماز شک ہونے کی صورت میں) تحری (صحیح بات جاننے کی کوشش) کا بیان۔`
عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو اپنی نماز میں شک کرے تو وہ دو سجدے کرے، حجاج کی روایت میں ہے: سلام پھیرنے کے بعد دو سجدے کرے، اور روح کی روایت میں ہے: بیٹھے بیٹھے (دو سجدے کرے)۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب السهو/حدیث: 1252]
1252۔ اردو حاشیہ: حدیث: 1246 سے 1252 تک روایات مختصر ہیں۔ ان کا صحیح مفہوم سمجھنے کے لیے ان سے اوپر والی تفصیلی روایات سے مدد لی جائے، یعنی شک کی صورت میں صحیح بات جاننے یا اقل پر اعتماد کرنے کے بعد نماز مکمل کرے۔ پھر سلام پھیرنے کے بعد سہو کے دو سجدے کرے اور سلام پھیر دے۔ دیکھیے: [صحیح مسلم، المساجد، حدیث: 572] نماز زیادہ پڑھی جانے کی صورت میں صرف دو سجدے کافی ہیں۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 1252   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.