عبد اللہ بن محریز نے کہا کہ میں نے فضالہ بن عبید رضی اللہ عنہ سے چور کے ہاتھ کے اس کی گردن میں لٹکانے کے بارے میں سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ یہ سنت ہے۔ یقینا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک چور کا ہاتھ کاٹا اوراس کا ہاتھ اس کی گردن میں لٹکا دیا۔
تخریج الحدیث: «جامع ترمذي، کتاب الحدود، باب تعلیق ید السارق: 5/7، سنن ابي داؤد، کتاب الحدود: 21، باب تعلیق ید السارق فی عنقه: 12/89، مسند احمد (الفتح الرباني): 16/114، سنن دارقطني: 3/208، سنن الکبریٰ بیهقي: 8/275۔ محدث البانی نے اسے ’’ضعیف‘‘ کہا ہے۔»