عن شعبة، عن ابي التياح، عن ابي المتوكل، عن ابي سعيد، قال: اتي النبي صلى الله عليه وسلم بنشوان، فقال: " إني لم اشرب خمرا، إنما شربت زبيبا وتمرا في دباء، فنهز بالايدي، وخفق بالنعال، ونهي عن الدباء، وعن الزبيب والتمر ان يخلطا".عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ، عَنْ أَبِي الْمُتَوَكِّلِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، قَالَ: أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنَشْوَانَ، فَقَالَ: " إِنِّي لَمْ أَشْرَبْ خَمْرًا، إِنَّمَا شَرِبْتُ زَبِيبًا وَتَمْرًا فِي دُبَّاءٍ، فَنُهِزَ بِالأَيْدِي، وَخُفِقَ بِالنِّعَالِ، وَنُهِيَ عَنِ الدُّبَّاءِ، وَعَنِ الزَّبِيبِ وَالتَّمْرِ أَنْ يُخْلَطَا".
سیدنا ابو سعید رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک شرابی کو لایا گیا، اس نے کہا کہ میں نے شراب نہیں پی، میں نے تو بس کدو کے برتن میں کشمش اور کھجور پی ہے، تو اسے ہاتھوں اورجوتوں سے سرزنش کی گئی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کدو کے برتن سے اورکشمش اورکھجور کو ملا کر (استعمال کرنے سے)منع فرما دیا۔
تخریج الحدیث: «مستدرك حاکم: 4/374، مسند أحمد: 11297، سنن الکبریٰ بیهقي: 8/317، مسند طیالسي: 1/302، معانی الآثار،طحاوي: 3/156۔ حاکم اور شیخ شعیب نے اسے ’’صحیح علی شرط مسلم‘‘ قرار دیا ہے۔»