وحدثني، عن وحدثني، عن مالك، عن يحيى بن سعيد ، ان رجلا جاء إلى عمر بن الخطاب، فساله عن جرادات قتلها وهو محرم، فقال عمر، لكعب: تعال حتى نحكم، فقال كعب: درهم، فقال عمر :" إنك لتجد الدراهم لتمرة خير من جرادة" وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، أَنَّ رَجُلًا جَاءَ إِلَى عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ، فَسَأَلَهُ عَنْ جَرَادَاتٍ قَتَلَهَا وَهُوَ مُحْرِمٌ، فَقَالَ عُمَرُ، لِكَعْبٍ: تَعَالَ حَتَّى نَحْكُمَ، فَقَالَ كَعْبٌ: دِرْهَمٌ، فَقَالَ عُمَرُ :" إِنَّكَ لَتَجِدُ الدَّرَاهِمَ لَتَمْرَةٌ خَيْرٌ مِنْ جَرَادَةٍ"
حضرت یحییٰ بن سعید سے روایت ہے کہ ایک شخص آیا سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے پاس اور پوچھا آپ سے: میں نے ایک ٹڈی مار ڈالی حالتِ احرام میں۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے سیدنا کعب رضی اللہ عنہ سے کہا: آؤ ہم تم مل کر فیصلہ کریں۔ سیدنا کعب رضی اللہ عنہ نے کہا: ایک درہم لازم ہے۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: تیرے پاس بہت دراہم ہیں، میرے نزدیک ایک کھجور بہتر ہے ایک ٹڈی سے۔
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 9869، 9978، 10125، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 8246، 8247، 8251، وأخرجه ابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 15868، 15869، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 236»