وحدثني، عن وحدثني، عن مالك، عن نافع ، ان عبد الله بن عمر ،" كان يكبر عند رمي الجمرة كلما رمى بحصاة" وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ نَافِعٍ ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ ،" كَانَ يُكَبِّرُ عِنْدَ رَمْيِ الْجَمْرَةِ كُلَّمَا رَمَى بِحَصَاةٍ"
نافع سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کنکریاں مارتے وقت تکبیر کہتے ہر کنکری مارنے پر۔
وحدثني، عن مالك، انه سمع بعض اهل العلم، يقول: الحصى التي يرمى بها الجمار مثل حصى الخذف. قال مالك: واكبر من ذلك قليلا اعجب إليوَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، أَنَّهُ سَمِعَ بَعْضَ أَهْلِ الْعِلْمِ، يَقُولُ: الْحَصَى الَّتِي يُرْمَى بِهَا الْجِمَارُ مِثْلُ حَصَى الْخَذْفِ. قَالَ مَالِك: وَأَكْبَرُ مِنْ ذَلِكَ قَلِيلًا أَعْجَبُ إِلَيَّ
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ میں نے سنا بعض اہلِ علم سے، کہتے تھے: کنکریاں اتنی اتنی ہونی چاہئیں کہ دو انگلیوں سے اس کو مار سکیں۔ کہا امام مالک رحمہ اللہ نے کہ میرے نزدیک ذرا اس سے بڑی ہونی چاہئے۔