وحدثني، عن مالك، عن يحيى بن سعيد ، انه سمع سعيد بن المسيب ، يقول في المنطقة يلبسها المحرم تحت ثيابه: " انه لا باس بذلك إذا جعل طرفيها جميعا سيورا يعقد بعضها إلى بعض" . قال مالك: وهذا احب ما سمعت إلي في ذلكوَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، أَنَّهُ سَمِعَ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ ، يَقُولُ فِي الْمِنْطَقَةِ يَلْبَسُهَا الْمُحْرِمُ تَحْتَ ثِيَابِهِ: " أَنَّهُ لَا بَأْسَ بِذَلِكَ إِذَا جَعَلَ طَرَفَيْهَا جَمِيعًا سُيُورًا يَعْقِدُ بَعْضَهَا إِلَى بَعْضٍ" . قَالَ مَالِك: وَهَذَا أَحَبُّ مَا سَمِعْتُ إِلَيَّ فِي ذَلِكَ
یحییٰ بن سعید سے روایت ہے کہ سعید بن مسیّب کہتے تھے کہ اگر محرم اپنے کپڑوں کے نیچے پیٹی باندھے تو کچھ قباحت نہیں، جب اس کے دونوں کناروں میں تسمے ہوں، وہ ایک دوسرے سے باندھ دیے جاتے ہوں۔ امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ یہ روایت میں نے بہت اچھی سنی ہے اس باب میں۔