حدثني مالك، عن سهيل بن ابي صالح ، عن ابيه ، عن ابي هريرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" إن الله يرضى لكم ثلاثا، ويسخط لكم ثلاثا، يرضى لكم ان تعبدوه، ولا تشركوا به شيئا، وان تعتصموا بحبل الله جميعا، وان تناصحوا من ولاه الله امركم، ويسخط لكم قيل وقال، وإضاعة المال، وكثرة السؤال" حَدَّثَنِي مَالِك، عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" إِنَّ اللَّهَ يَرْضَى لَكُمْ ثَلَاثًا، وَيَسْخَطُ لَكُمْ ثَلَاثًا، يَرْضَى لَكُمْ أَنْ تَعْبُدُوهُ، وَلَا تُشْرِكُوا بِهِ شَيْئًا، وَأَنْ تَعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّهِ جَمِيعًا، وَأَنْ تَنَاصَحُوا مَنْ وَلَّاهُ اللَّهُ أَمْرَكُمْ، وَيَسْخَطُ لَكُمْ قِيلَ وَقَالَ، وَإِضَاعَةَ الْمَالِ، وَكَثْرَةَ السُّؤَالِ"
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ خوش ہوتا ہے تین باتوں پر، اور ناراض ہوتا ہے تین باتوں پر، خوش ہوتا ہے اس سے کہ پوجو تم اسی کو، اور شریک نہ کرو اس کے ساتھ کسی کو، اور پکڑے رہو اللہ کی رسی کو (یعنی قرآن کو)، اور نصیحت کرو اپنے حاکم کو (یعنی نیک باتیں اسے بتلاؤ اور بری باتوں سے بچاؤ)، اور ناراض ہوتا ہے بہت باتیں کر نے سے، اور مال تلف کر نے سے (یعنی بے جا خرچ کرنے سے)، اور بہت سے مانگنے اور سوال کرنے سے۔“
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 1715، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3388، 4560، 5720، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 16753، وأحمد فى «مسنده» برقم: 6316، بخاري فى «الادب المفرد» برقم: 442، فواد عبدالباقي نمبر: 56 - كِتَابُ الْكَلَامِ-ح: 20»