موطا امام مالك رواية يحييٰ کل احادیث 1852 :حدیث نمبر

موطا امام مالك رواية يحييٰ
کتاب: مختلف ابواب کے بیان میں
14. بَابُ مَا جَاءَ فِي لُبْسِ الثِّيَابِ لِلْجَمَالِ بِهَا
14. کپڑے زینت کے واسطے پہننے کا بیان
حدیث نمبر: 1646
Save to word اعراب
وحدثني، عن مالك، عن زيد بن اسلم ، عن جابر بن عبد الله الانصاري ، انه قال: خرجنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم في غزوة بني انمار، قال جابر: فبينا انا نازل تحت شجرة إذا رسول الله صلى الله عليه وسلم اقبل، فقلت: يا رسول الله، هلم إلى الظل، قال: فنزل رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقمت إلى غرارة لنا، فالتمست فيها شيئا، فوجدت فيها جرو قثاء فكسرته، ثم قربته إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال:" من اين لكم هذا؟" قال: فقلت: خرجنا به يا رسول الله من المدينة، قال جابر: وعندنا صاحب لنا نجهزه يذهب يرعى ظهرنا، قال: فجهزته ثم ادبر يذهب في الظهر وعليه بردان له قد خلقا، قال: فنظر رسول الله صلى الله عليه وسلم إليه، فقال: " اما له ثوبان غير هذين؟" فقلت: بلى يا رسول الله، له ثوبان في العيبة كسوته إياهما، قال:" فادعه فمره فليلبسهما"، قال: فدعوته فلبسهما ثم ولى يذهب، قال: فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ما له؟ ضرب الله عنقه، اليس هذا خيرا له؟" قال: فسمعه الرجل، فقال: يا رسول الله، في سبيل الله، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" في سبيل الله". قال: فقتل الرجل في سبيل الله وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيِّ ، أَنَّهُ قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةِ بَنِي أَنْمَارٍ، قَالَ جَابِرٌ: فَبَيْنَا أَنَا نَازِلٌ تَحْتَ شَجَرَةٍ إِذَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَقْبَلَ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، هَلُمَّ إِلَى الظِّلِّ، قَالَ: فَنَزَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقُمْتُ إِلَى غِرَارَةٍ لَنَا، فَالْتَمَسْتُ فِيهَا شَيْئًا، فَوَجَدْتُ فِيهَا جِرْوَ قِثَّاءٍ فَكَسَرْتُهُ، ثُمَّ قَرَّبْتُهُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ:" مِنْ أَيْنَ لَكُمْ هَذَا؟" قَالَ: فَقُلْتُ: خَرَجْنَا بِهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ مِنْ الْمَدِينَةِ، قَالَ جَابِرٌ: وَعِنْدَنَا صَاحِبٌ لَنَا نُجَهِّزُهُ يَذْهَبُ يَرْعَى ظَهْرَنَا، قَالَ: فَجَهَّزْتُهُ ثُمَّ أَدْبَرَ يَذْهَبُ فِي الظَّهْرِ وَعَلَيْهِ بُرْدَانِ لَهُ قَدْ خَلِقَا، قَالَ: فَنَظَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَيْهِ، فَقَالَ: " أَمَا لَهُ ثَوْبَانِ غَيْرُ هَذَيْنِ؟" فَقُلْتُ: بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ، لَهُ ثَوْبَانِ فِي الْعَيْبَةِ كَسَوْتُهُ إِيَّاهُمَا، قَالَ:" فَادْعُهُ فَمُرْهُ فَلْيَلْبَسْهُمَا"، قَالَ: فَدَعَوْتُهُ فَلَبِسَهُمَا ثُمَّ وَلَّى يَذْهَبُ، قَالَ: فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَا لَهُ؟ ضَرَبَ اللَّهُ عُنُقَهُ، أَلَيْسَ هَذَا خَيْرًا لَهُ؟" قَالَ: فَسَمِعَهُ الرَّجُلُ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، فِي سَبِيلِ اللَّهِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" فِي سَبِيلِ اللَّهِ". قَالَ: فَقُتِلَ الرَّجُلُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ
سیدنا جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نکلے غزوہ بن انمار(1) میں، تو ہم ایک درخت کے تلے اترے ہوئے تھے، اتنے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دکھائی دیئے، میں نے کہا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! سائے میں آیئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم آکر اترے، میں اپنی زنبیل کو دیکھنے گیا، اس میں ڈھونڈنے لگا تو ایک ککڑی ملی، میں اس کو توڑ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے لے گیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: یہ کہاں سے آئی؟ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے کہا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! مدینہ سے ہم اس کو لے کر نکلے تھے، پھر سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ہمارے ساتھ ایک شخص تھا جس کا سامانِ سفر ہم نے کر دیا تھا، وہ ہمارے جانور چراتا تھا، جب وہ پیٹھ موڑ کر جانور چرانے جانے لگا تو وہ چادریں اوڑھے ہوئے تھا جو پھٹ کر چندی چندی (پرانی) ہوگئی تھیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو دیکھ کر فرمایا: کیا اور کپڑے اس کے پاس نہیں ہیں؟ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے کہا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! ہیں، گٹھری میں بندھے ہیں، میں نے اس کو پہننے کے لئے دئیے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس سے کہو کہ وہ کپڑے پہن لے۔ میں نے اس کو بلایا، اس نے وہ کپڑے گٹھری سے نکال کر پہن لئے، جب پھر جانے لگا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کو کیا ہوگیا تھا (جو کپڑے موجود ہوتے ہوئے پھٹی پرانی چادریں اوڑھے ہوئے تھا)، اللہ اس کی گردن مارے، اب کیا اچھا معلوم نہیں ہوتا اس کو۔ اس شخص نے یہ سن کر کہا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا اللہ کی راہ میں میری گردن ماری جائے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں، اللہ کی راہ میں۔ پھر وہ شخص شہید ہوا اللہ کی راہ میں(2)۔

تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البيهقي فى «دلائل النبوة» ‏‏‏‏ برقم: 244/6، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5418، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 7370، 7462، 7463، وابن عساكر فى «تاريخ دمشق» برقم: 193/21، فواد عبدالباقي نمبر: 48 - كِتَابُ اللِّبَاسِ-ح: 1»


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.