موطا امام مالك رواية يحييٰ کل احادیث 1852 :حدیث نمبر

موطا امام مالك رواية يحييٰ
کتاب: مختلف ابواب کے بیان میں
10. بَابُ مَا جَاءَ فِي حُسْنِ الْخُلُقِ
10. خوش خلقی کے بیان میں
حدیث نمبر: 1631
Save to word اعراب
وحدثني، عن مالك انه بلغه، عن عائشة زوج النبي صلى الله عليه وسلم، انها قالت: استاذن رجل على رسول الله صلى الله عليه وسلم، قالت عائشة: وانا معه في البيت، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" بئس ابن العشيرة"، ثم اذن له رسول الله صلى الله عليه وسلم، قالت عائشة: فلم انشب ان سمعت ضحك رسول الله صلى الله عليه وسلم معه فلما خرج الرجل، قلت: يا رسول الله، قلت فيه ما قلت، ثم لم تنشب ان ضحكت معه، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: إن " من شر الناس من اتقاه الناس لشره" وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك أَنَّهُ بَلَغَهُ، عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهَا قَالَتْ: اسْتَأْذَنَ رَجُلٌ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَتْ عَائِشَةُ: وَأَنَا مَعَهُ فِي الْبَيْتِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" بِئْسَ ابْنُ الْعَشِيرَةِ"، ثُمَّ أَذِنَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَتْ عَائِشَةُ: فَلَمْ أَنْشَبْ أَنْ سَمِعْتُ ضَحِكَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَعَهُ فَلَمَّا خَرَجَ الرَّجُلُ، قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، قُلْتَ فِيهِ مَا قُلْتَ، ثُمَّ لَمْ تَنْشَبْ أَنْ ضَحِكْتَ مَعَهُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ " مِنْ شَرِّ النَّاسِ مَنِ اتَّقَاهُ النَّاسُ لِشَرِّهِ"
اُم المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ایک شخص نے اذن چاہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آنے کا اور میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھی گھر میں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: برا آدمی ہے یہ۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو آنے کی اجازت دی۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ تھوڑی دیر نہیں گزری تھی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو میں نے اس کے ساتھ ہنستے ہوئے سنا، جب وہ چلا گیا تو میں نے کہا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! ابھی تو آپ نے اس کو بُرا کہا تھا، ابھی آپ اس سے ہنسنے لگے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سب آدمیوں میں برا وہ آدمی ہے جس سے لوگ بچیں، یا ڈریں اس کے شر کے سبب سے۔

تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6032، 6054، 6131، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2591، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4791، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1996، والنسائي فى «الكبريٰ» برقم: 10066، وأحمد فى «مسنده» برقم: 24607، فواد عبدالباقي نمبر: 47 - كِتَابُ حُسْنِ الْخَلُقِ-ح: 4»


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.