وحدثني، عن وحدثني، عن مالك، انه بلغه، ان المؤذن جاء إلى عمر بن الخطاب يؤذنه لصلاة الصبح فوجده نائما، فقال: الصلاة خير من النوم، فامره عمر ان يجعلها في نداء الصبح" وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، أَنَّهُ بَلَغَهُ، أَنَّ الْمُؤَذِّنَ جَاءَ إِلَى عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ يُؤْذِنُهُ لِصَلَاةِ الصُّبْحِ فَوَجَدَهُ نَائِمًا، فَقَالَ: الصَّلَاةُ خَيْرٌ مِنَ النَّوْمِ، فَأَمَرَهُ عُمَرُ أَنْ يَجْعَلَهَا فِي نِدَاءِ الصُّبْحِ"
امام مالک رحمہ اللہ کو پہنچا کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کے پاس مؤذن آیا نمازِ صبح کی خبر کرنے کو، تو سوتا ہوا پایا سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کو۔ پس کہا اس نے «الصَّلَوٰةُ خَيْرٌ مِنَ النَّوْمِ» یعنی نماز بہتر ہے سونے سے اے امیر مومنوں کے! تو حکم کیا سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے مؤذن کو کہ کہا کرو اس کلمے کو صبح کی اذان میں۔
تخریج الحدیث: «ضعيف، وأخرجه ابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 29852، شركة الحروف نمبر: 140، فواد عبدالباقي نمبر: 3 - كِتَابُ الصَّلَاةِ-ح: 8»