وحدثني، عن مالك، انه بلغه، ان سعيد بن المسيب، كان يقول: " إذا دخل الرجل بالمراة في بيتها، صدق الرجل عليها، وإذا دخلت عليه في بيته، صدقت عليه" . وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِكٍ، أَنَّهُ بَلَغَهُ، أَنَّ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ، كَانَ يَقُولُ: " إِذَا دَخَلَ الرَّجُلُ بِالْمَرْأَةِ فِي بَيْتِهَا، صُدِّقَ الرَّجُلُ عَلَيْهَا، وَإِذَا دَخَلَتْ عَلَيْهِ فِي بَيْتِهِ، صُدِّقَتْ عَلَيْهِ" .
امام مالک رحمہ اللہ کو پہنچا کہ سعید بن مسیّب کہتے تھے کہ جب مرد عورت کے گھر میں جائے تو مرد کی تصدیق ہوگی، اور جو عورت مرد کے گھر میں جائے تو عورت کی تصدیق ہوگی۔
قال مالك: ارى ذلك في المسيس، إذا دخل عليها في بيتها، فقالت: قد مسني، وقال: لم امسها، صدق عليها، فإن دخلت عليه في بيته، فقال: لم امسها، وقالت: قد مسني، صدقت عليهقَالَ مَالِكٌ: أَرَى ذَلِكَ فِي الْمَسِيسِ، إِذَا دَخَلَ عَلَيْهَا فِي بَيْتِهَا، فَقَالَتْ: قَدْ مَسَّنِي، وَقَالَ: لَمْ أَمَسَّهَا، صُدِّقَ عَلَيْهَا، فَإِنْ دَخَلَتْ عَلَيْهِ فِي بَيْتِهِ، فَقَالَ: لَمْ أَمَسَّهَا، وَقَالَتْ: قَدْ مَسَّنِي، صُدِّقَتْ عَلَيْهِ
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: مطلب اس کا یہ ہے کہ جب مرد عورت کے گھر میں رہے، پھر اختلاف ہو۔ عورت کہے مجھ سے جماع کیا ہے، اور مرد کہے نہیں کیا ہے، تو مرد کی بات کا اعتبار ہوگا۔ اور جو عورت مرد کے گھر میں رہے، پھر اختلاف ہو تو عورت کی بات کا اعتبار ہوگا۔