موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ النِّكَاحِ
کتاب: نکاح کے بیان میں
4. بَابُ مَا جَاءَ فِي إِرْخَاءِ السُّتُورِ
خلوت صحیحہ کے بیان میں
قَالَ مَالِكٌ: أَرَى ذَلِكَ فِي الْمَسِيسِ، إِذَا دَخَلَ عَلَيْهَا فِي بَيْتِهَا، فَقَالَتْ: قَدْ مَسَّنِي، وَقَالَ: لَمْ أَمَسَّهَا، صُدِّقَ عَلَيْهَا، فَإِنْ دَخَلَتْ عَلَيْهِ فِي بَيْتِهِ، فَقَالَ: لَمْ أَمَسَّهَا، وَقَالَتْ: قَدْ مَسَّنِي، صُدِّقَتْ عَلَيْهِ
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: مطلب اس کا یہ ہے کہ جب مرد عورت کے گھر میں رہے، پھر اختلاف ہو۔ عورت کہے مجھ سے جماع کیا ہے، اور مرد کہے نہیں کیا ہے، تو مرد کی بات کا اعتبار ہوگا۔ اور جو عورت مرد کے گھر میں رہے، پھر اختلاف ہو تو عورت کی بات کا اعتبار ہوگا۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 28 - كِتَابُ النِّكَاحِ-ح: 13»