405 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان قال: ثنا صفوان بن سليم قال: اخبرني نافع بن جبير بن مطعم، عن سهل بن ابي حثمة ان رسول الله صلي الله عليه وسلم قال: «إذا صلي احدكم إلي سترة فليدن منها لا يقطع الشيطان عليه صلاته» 405 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا صَفْوَانُ بْنُ سُلَيْمٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي نَافِعُ بْنُ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعَمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا صَلَّي أَحَدُكُمْ إِلَي سُتْرَةٍ فَلْيَدْنُ مِنْهَا لَا يَقْطَعُ الشَّيْطَانُ عَلَيْهِ صَلَاتَهُ»
405- سیدنا سہل بن ابوحثمہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: ”جب کوئی شخص سترہ کی جانب رخ کرکے نماز ادا کرلے، تو وہ اس کے قریب رہے، تو شیطان اس کی نماز کو منقطع نہیں کرے گا۔“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح أخرجه ابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 803، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2373، والحاكم في «مستدركه» برقم: 928، والنسائي في «المجتبى» برقم: 747، والنسائي فى «الكبرى» برقم: 826، وأبو داود فى «سننه» برقم: 695، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3530،3531، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 16338، والطيالسي في «مسنده» برقم: 1439، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» ، برقم: 2891»
الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:405
فائدہ: نیز جب کوئی سترہ کے بغیر نماز پڑھتا ہے تو شیطان اس کی نماز توڑ دیتا ہے۔ مذکورہ مسند حمیدی کی حد یث صحیح ہے۔ رواه أبو داود (695)، والنسائي (748) وصححه ابن خزيمة (803) وابن حبان (2373)، والحاكم (1/ 251)، وقال: «صـحـيـح عـلى شرط الشيخين» والنووى [خلاصة الاحكام 1732] وقـال الـعـقيلي: «وهذا ثابت الضعفاء» 4/ 196 و قـال ابـن عبـد البر: ”حديث حسن“ التمهيد 4/ 195 وقـال ابـن الـقـيـم: ”رجـال إسناده رجال مسلم [تـهـذيـب الـسـنـن ـ وصـحـحـه الالباني][الصحيحة 1373 صحيح ابي داود 692] والاعظمي [الجامع الكامل ح: 2546]، و نبيل بن منصور [انيس السارى: 39/1]
اس صحیح حدیث سے معلوم ہوا کہ نماز سترہ کے قریب ہو کر پڑھنی چاہیے ورنہ خطرہ ہے کہ شیطان سترہ کے بغیر نماز پڑھنے والے کی نماز توڑ دے گا۔ اللہ تعالیٰ ہمیں سترہ کا اہتمام کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 405
تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 749
´سترہ سے قریب رہنے کا حکم۔` سہل بن ابو حثمہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی سترہ کی طرف (رخ کر کے) نماز پڑھے، تو اس سے قریب رہے کہ شیطان اس کی نماز باطل نہ کر سکے۔“[سنن نسائي/كتاب القبلة/حدیث: 749]
749 ۔ اردو حاشیہ: ➊ پیچھے ذکر ہو چکا ہے کہ سترہ شیطان سے بھی حفاظت کرتا ہے کیونکہ شیطان جہاں نمازی کے خیالات منتشر ہے، وہاں نماز توڑنے کی بھی کوشش کرتا ہے جبکہ سترہ اس سے محفوظ رکھنے کا ذریعہ ہے۔ ➋ سترہ سجدے کی جگہ کے قریب ہی ہونا چاہیے تاکہ نظر سجدے کی جگہ سے آگے تجاوز نہ کرے۔ اگر سترہ دور ہو گا تو نظر آگے جائے گی اور شیطانی وار سے بچاؤ بھی مشکل ہو گا جس سے اصل مقصد فوت ہو جائے گا، اس لیے نماز پڑھنے والے کو سترہ کا ضرور اہتمام کرنا چاہیے تاکہ خود بھی معصیت کا شکار نہ ہو اور دوسرے کو بھی موقع نہ دے۔ ➌ آج کل اس سنت پر عمل نہ ہونے کے برابر ہے، اس لیے اس کی اشاعت کی خوب ضرورت ہے۔ جس حدیث میں یہ آتا ہے کہ نماز کو کوئی چیز نہیں توڑتی، وہ سنداً ضعیف ہے۔ تفصیلی بحث کے لیے دیکھیے: [ضعیف سنن أبي داود، (مفصل) للألباني: 265/9، حدیث: 116]
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 749