مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر

مسند الحميدي
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
حدیث نمبر: 1310
Save to word اعراب
1310 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا ابو الزبير انه سمع جابر بن عبد الله، يقول: قال رسول الله صلي الله عليه وسلم: «كفوا صبيانكم عند فحمة العشاء، وإياكم والسمر بعد هداة الرجل، فإنكم لا تدرون ما يبث الله من خلقه، فاغلقوا الابواب، واطفئوا المصباح، واكفئوا الإناء، واوكوا السقاء» 1310 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «كُفُّوا صِبْيَانَكُمْ عِنْدَ فَحْمَةِ الْعِشَاءِ، وَإِيَّاكُمْ وَالسَّمَرَ بَعْدَ هَدْأَةِ الرِّجْلِ، فَإِنَّكُمْ لَا تَدْرُونَ مَا يَبُثُّ اللَّهُ مِنْ خَلْقِهِ، فَأَغْلِقُوا الْأَبْوَابَ، وَأَطْفِئُوا الْمِصْبَاحَ، وَأَكْفِئُوا الْإِنَاءَ، وَأَوْكُوا السِّقَاءَ»
1310- سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: شام ہوجانے کے بعد اپنے بچوں کو (گھروں میں) رو ک لیا کرو اور آدمی کے آرام سے لیٹ جانے کے بعدبات چیت نہ کی جائے، کیونکہ تم لوگ یہ بات نہیں جانتے کہ اس وقت اللہ تعالیٰ اپنی مخلوق میں سے کسے پھیلا دیتا ہے؟ تم لوگ (سوتے وقت) دروازے بندے کرلیا کرو، چراغ بجھا دیا کرو، برتن اوندھے کردیا کرو اور مشکیزے کے منہ کو بند کردیا کرو۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 3280، 3304، 3316، 5623، 5624، 6295، 6296، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2012، 2013، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 131، 132، 133، 2559، 2560، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1271، 1272، 1273، 1274، 1275، 1276، 5225، 5517، 5518، 5551، 5553، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 7307، 7796، 7797، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 5357، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 6716، 9668، 9713، 9714، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2604، 3731، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1812، 2766، 2767، 2857، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 360، 3268، 3410، 3771، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 1232، 3258، وأحمد فى «مسنده» برقم: 14334، 14337، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 1771، 1772، 1837، 2031، 2130، 2181، 2221، 2254، 2258، 2259، 2260، 2327»

   صحيح البخاري3304جابر بن عبد اللهإذا كان جنح الليل أو أمسيتم فكفوا صبيانكم فإن الشياطين تنتشر حينئذ فإذا ذهبت ساعة من الليل فحلوهم أغلقوا الأبواب واذكروا اسم الله فإن الشيطان لا يفتح بابا مغلقا
   صحيح البخاري3280جابر بن عبد اللهإذا استجنح الليل أو قال جنح الليل فكفوا صبيانكم فإن الشياطين تنتشر حينئذ فإذا ذهب ساعة من العشاء فخلوهم أغلق بابك واذكر اسم الله أطفئ مصباحك واذكر اسم الله أوك سقاءك واذكر اسم الله خمر إناءك واذكر اسم الله ولو تعرض عليه شيئا
   صحيح البخاري5623جابر بن عبد اللهإذا كان جنح الليل أو أمسيتم فكفوا صبيانكم فإن الشياطين تنتشر حينئذ فإذا ذهب ساعة من الليل فحلوهم أغلقوا الأبواب واذكروا اسم الله فإن الشيطان لا يفتح بابا مغلقا أوكوا قربكم واذكروا اسم الله خمروا آنيتكم واذكروا اسم الله ولو أن تعرضوا عليها شيئا أطفئوا
   صحيح مسلم5250جابر بن عبد اللهإذا كان جنح الليل أو أمسيتم فكفوا صبيانكم فإن الشيطان ينتشر حينئذ فإذا ذهب ساعة من الليل فخلوهم أغلقوا الأبواب واذكروا اسم الله فإن الشيطان لا يفتح بابا مغلقا أوكوا قربكم واذكروا اسم الله خمروا آنيتكم واذكروا اسم الله ولو أن تعرضوا عليها شيئا أطفئوا
   صحيح مسلم5253جابر بن عبد اللهلا ترسلوا فواشيكم وصبيانكم إذا غابت الشمس حتى تذهب فحمة العشاء فإن الشياطين تنبعث إذا غابت الشمس حتى تذهب فحمة العشاء
   سنن أبي داود2604جابر بن عبد اللهلا ترسلوا فواشيكم إذا غابت الشمس حتى تذهب فحمة العشاء فإن الشياطين تعيث إذا غابت الشمس حتى تذهب فحمة العشاء
   سنن أبي داود3733جابر بن عبد اللهاكفتوا صبيانكم عند العشاء
   مسندالحميدي1310جابر بن عبد اللهكفوا صبيانكم عند فحمة العشاء، وإياكم والسمر بعد هدأة الرجل، فإنكم لا تدرون ما يبث الله من خلقه، فأغلقوا الأبواب، وأطفئوا المصباح، وأكفئوا الإناء، وأوكوا السقاء

مسند الحمیدی کی حدیث نمبر 1310 کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1310  
فائدہ:
اس حدیث میں رات کے بعض آداب بیان کیے گئے ہیں کہ ان کا لحاظ رکھتے ہوئے رات گزارنی چا ہیے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1308   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2604  
´شروع رات میں چلنا مکروہ ہے۔`
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب سورج ڈوب جائے تو اپنے جانوروں کو نہ چھوڑو یہاں تک کہ رات کی ابتدائی سیاہی چلی جائے، کیونکہ شیاطین سورج ڈوبنے کے بعد فساد مچاتے ہیں یہاں تک کہ رات کی ابتدائی سیاہی چلی جائے ۱؎۔ ابوداؤد کہتے ہیں: «فواشی» ہر شیٔ کا وہ حصہ ہے جو پھیل جائے۔ [سنن ابي داود/كتاب الجهاد /حدیث: 2604]
فوائد ومسائل:
مستحب ہے کہ مغرب کے وقت سفرقدرے موقوف کرلیا جائے۔
اور پھر اندھیرا چھانے پر باقی سفر کیا جائے۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2604   

  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3733  
´برتن ڈھک کر رکھنے کا بیان۔`
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عشاء کے وقت اپنے بچوں کو اپنے پاس ہی رکھو (اور مسدد کی روایت میں ہے: شام کے وقت اپنے بچوں کو اپنے پاس رکھو) کیونکہ یہ جنوں کے پھیلنے اور (بچوں کو) اچک لینے کا وقت ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الأشربة /حدیث: 3733]
فوائد ومسائل:
فائدہ: شیطانی اثرات اور ان کے حملوں سے بچنے کےلئے مسنون اذکار کے ساتھ ساتھ اس مذکورہ حفاظتی تدبیر کا اہتمام کرنا بھی لازمی ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3733   

  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5250  
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب رات کی تاریکی کا آغاز ہو یعنی سورج ڈوبنے لگے یا شام ہو جائے تو اپنے بچوں کو اپنے پاس روک لو، باہر نہ نکلنے دو، کیونکہ اس وقت شیطان پھیلتے ہیں تو جب رات کا کچھ وقت گزر جائے تو انہیں چھوڑ دو، دروازے بسم اللہ پڑھ کر بند کر لو، کیونکہ شیطان بند دروازہ نہیں کھولتا اور بسم اللہ پڑھ کر اپنے مشکیزہ کا منہ باندھ لو اور بسم اللہ پڑھ کر اپنے برتن ڈھانپ لو، خواہ ان... (مکمل حدیث اس نمبر پر دیکھیں) [صحيح مسلم، حديث نمبر:5250]
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
جب سورج غروب ہونے لگتا ہے اور سورج پرست اس کے سامنے سجدہ ریز ہوتے ہیں تو اس وقت شیطان بھی پھیلتے ہیں،
اس لیے اس وقت مویشیوں کو جیسا کہ اگلی حدیث میں آ رہا ہے اور بچوں کو آزاد نہیں چھوڑنا چاہیے کیونکہ شیطان ان پر اپنے نقصان دہ اثرات ڈالتے ہیں اور سالانہ وباء بھی ان پر اترتی ہے،
اگر ان ہدایات پر عمل کیا جائے تو یہ اشیاء شیطانی اثرات اور سالانہ وباء کے انزال سے محفوظ رہتے ہیں۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 5250   

  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5623  
5623. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: رات کا جب آغاز ہو یا جب شام ہو جائے تو اپنے بچوں کو روک لو کیونکہ اس وقت شیطان منتشر ہوتے ہیں۔ پھر جب رات کا کچھ حصہ گزر جائے تو بچوں کو چھوڑو اور دروازے بند کر لو، اس وقت اللہ کا نام یاد کرو، شیطان بند دروازہ نہیں کھول سکتا اور اللہ کا نام لے کر اپنے مشکیزوں کا منہ بند کر دو، نیز اللہ کا نام لے کر پانی کے برتنوں کو ڈھانپ رکھو، خواہ عرض کے بل کوئی لکڑی ہی رکھ دو اور اپنے چراغ بجھا دیا کرو۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5623]
حدیث حاشیہ:
سوتے وقت چراغ بجھا دینے کا فائدہ دوسری روایت میں مذکور ہے کہ چوہا بتی منہ میں دبا کر کھینچ لے جاتا ہے اکثر گھروں میں آگ لگ جاتی ہے لہٰذا ہر حال میں ضروری ہے کہ سوتے وقت چراغ بجھا دیئے جائیں روشنی گل کر دی جائے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 5623   

  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3280  
3280. حضرت جابر ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: جب رات شروع ہو یا رات کا اندھیرا چھاجائے تو اپنے بچوں کو باہر نکلنے سے روک لو کیونکہ اس وقت شیاطین پھیل جاتے ہیں پھر جب رات کا کچھ حصہ گزر جائے تو اس وقت بچوں کو چھوڑدو، نیز بسم اللہ پڑھ کر دروازہ بند کروبسم اللہ پڑھ کر ہی چراغ گل کرو اور اللہ کا نام لے کر مشکیزے کا منہ بند کرو۔ پھر اللہ کا نام لے کر کھانے کا برتن ڈھانپ دو۔ خواہ (ڈھکن کےعلاوہ) کوئی اور چیز رکھ دو۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3280]
حدیث حاشیہ:
زمین پر پھیلنے والے شیطانوں سے مراد یہاںشریر جن ہیں۔
بعض نے کہا سانپ مراد ہیں۔
اکثر سانپ اس وقت اپنے بلوں سے ہوا کھانے کے لیے نکلتے ہیں۔
ظاہر حدیث کی بنا پر شیاطین نکلتے، زمین پر پھیلتے اور بنی آدم کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں۔
(آمنا و صدقنا واللہ أعلم بحقیقة الحال)
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 3280   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3280  
3280. حضرت جابر ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: جب رات شروع ہو یا رات کا اندھیرا چھاجائے تو اپنے بچوں کو باہر نکلنے سے روک لو کیونکہ اس وقت شیاطین پھیل جاتے ہیں پھر جب رات کا کچھ حصہ گزر جائے تو اس وقت بچوں کو چھوڑدو، نیز بسم اللہ پڑھ کر دروازہ بند کروبسم اللہ پڑھ کر ہی چراغ گل کرو اور اللہ کا نام لے کر مشکیزے کا منہ بند کرو۔ پھر اللہ کا نام لے کر کھانے کا برتن ڈھانپ دو۔ خواہ (ڈھکن کےعلاوہ) کوئی اور چیز رکھ دو۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3280]
حدیث حاشیہ:

رات کے وقت شیاطین کے پھیلنے کا سبب یہ بیان کیا جاتا ہے کہ روشنی کی نسبت اندھیرے میں ان کی حرکات زیادہ ہوتی ہیں وہ اندھیرے میں فائدہ اٹھاتے ہیں اور روشنی کو مکروہ جانتے ہیں اسی طرح ہر سیاہ چیز کو وہ اچھا جانتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے سیاہ کتے کو شیطان کہا ہے اس کی وجہ بھی ان کا سیاہ چیز سے مانوس ہونا ہے۔

اس وقت بچوں پر خوف کا سبب یہ ہے کہ بچوں کے ساتھ نجاست وغیرہ لگی ہوتی ہے جس سے شیاطین کو بڑی دلچسپی ہے ان سے اللہ تعالیٰ کے ذکر کے ذریعے سے بچاجا سکتا ہے جس کی صلاحیت بچوں میں نہیں ہوتی۔
اس بنا پر شیاطین جب پھیلتے ہیں تو جو چیز ان کے مناسب ہوتی ہے اس کے ساتھ متعلق ہو جاتے ہیں رات کو سوتے وقت اگر نقصان کا اندیشہ نہ ہو۔
مثلاً:
قندیل چھت سے لٹک رہی ہے یا بجلی کا بلب جل رہا ہے تو ضرورت کے پیش نظر رات کے وقت ان کو جلانا جائز ہے۔
بہر حال انسان کو چاہیے کہ ان احکام پر عمل پیرا رہے کیونکہ ایسا کرنے سے اللہ کی مدد شامل حال ہوتی ہے اور انسان تکلیف سے محفوظ رہتا ہے۔
واللہ المستعان۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3280   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3304  
3304. حضرت جابر بن عبداللہ ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جب رات کا اندھیرا چھانے لگے یاشام ہونے لگے تو اپنے بچوں کو (باہرنکلنے سے) روک لو کیونکہ اس وقت شیاطین پھیل جاتے ہیں۔ پھر جب رات کا کچھ حصہ گزر جائے تو بچوں کو آزاد کردو، البتہ اللہ کا نام لے کر دروازوں کو بند کردوں کیونکہ شیطان بند دروازہ نہیں کھول سکتا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3304]
حدیث حاشیہ:

ایک دوسری روایت میں ہے:
رات کے وقت اللہ کا نا م لے کر بتیاں گل کردو اور اللہ کا نام لے کر مشکیزے کا منہ بند کرو۔
اللہ کا نام لے کر برتن پرڈھکن دے دو۔
اگرڈھکن نہ ملے تو کوئی بھی چیز رکھ دو۔
(صحیح البخاري، بدء الخلق، حدیث: 3280)

بچوں کو روک لینے کی وجہ یہ معلوم ہوتی ہے کہ بچے نجاست آلود ہوتے ہیں اور اللہ کے ذکر کے ذریعے سے بچاؤ کی صلاحیت ان میں انہیں ہوتی۔
جب شیاطین ایسی حالت میں بچے کو دیکھتے ہیں توان کے چمٹ جانے کا اندیشہ ہے کیونکہ شیطان گندگی سے زیادہ مانوس ہوتے ہیں۔
رات کے وقت ان کے پھیلنے کا سبب یہ ہے کہ روشنی کی نسبت اندھیرے میں ان کی حرکات زیادہ ہوتی ہیں اور وہ اندھیرے سے زیادہ فائدہ اٹھاتے ہیں، نیز وہ ہر سیاہ چیز سے مانوس ہوتے ہیں جیسا کہ سیاہ کتے کو شیطان کہا گیا ہے۔

امام بخاری ؒنے اس روایت کی طرف اشارہ کیا ہے جس میں ہے:
رات کو چراغ بجھادو کیونکہ سوتے وقت چوہابتی نکال لیتا ہے جس سے گھر جل کر راکھ ہوجاتا ہے۔
(صحیح البخاري، بدء الخلق، حدیث: 3316)
اس میں چوہے کا ذکر ہے، اس لیے مذکورہ عنوان کے تحت اسے ذکر کیا ہے۔
واللہ أعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3304   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5623  
5623. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: رات کا جب آغاز ہو یا جب شام ہو جائے تو اپنے بچوں کو روک لو کیونکہ اس وقت شیطان منتشر ہوتے ہیں۔ پھر جب رات کا کچھ حصہ گزر جائے تو بچوں کو چھوڑو اور دروازے بند کر لو، اس وقت اللہ کا نام یاد کرو، شیطان بند دروازہ نہیں کھول سکتا اور اللہ کا نام لے کر اپنے مشکیزوں کا منہ بند کر دو، نیز اللہ کا نام لے کر پانی کے برتنوں کو ڈھانپ رکھو، خواہ عرض کے بل کوئی لکڑی ہی رکھ دو اور اپنے چراغ بجھا دیا کرو۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5623]
حدیث حاشیہ:
طبی طور پر یہ بات ثابت ہے کہ رات کی روشنی گل کر کے سونا بہت آرام کا باعث ہوتا ہے۔
چراغ جلتا چھوڑنے کا حدیث میں یہ نقصان بیان ہوا ہے:
چوہیا لوگوں کے گھروں کو جلا ڈالتی ہے۔
(سنن أبي داود، الأشربة، حدیث: 3732)
یعنی وہ جلتی بتی کو گھسیٹ لے جاتی ہے، جس سے گھر جل کر راکھ ہو جاتا ہے۔
معلوم ہوا کہ بجلی، گیس اور کوئلے کی انگیٹھی جلتی چھوڑ کر سونا بہت مضر صحت ہے، اس سے بھی آگ لگ جاتی ہے، بجلی کا سرکٹ شارٹ ہو جاتا ہے۔
گیس کی وجہ سے لوگوں کی اموات واقع ہو جاتی ہیں۔
اگر ضرورت ہو تو بجلی کا ہلکی روشنی والا بلب روشن رکھا جا سکتا ہے کیونکہ اس میں یہ خطرہ نہیں ہوتا۔
واللہ أعلم
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 5623   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.