1311 - حدثنا بشر بن موسي قال: ثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا ابو الزبير غير مرة، سمع جابر بن عبد الله، يقول: قال رسول الله صلي الله عليه وسلم: «ما من مسلم يزرع زرعا، فياكل منه إنس، ولا جن، ولا طير، ولا وحش، ولا سبع، ولا دابة، ولا شيء إلا كان له صدقة» 1311 - حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَي قَالَ: ثنا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا أَبُو الزُّبَيْرِ غَيْرَ مَرَّةٍ، سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا مِنْ مُسْلِمٍ يَزْرَعُ زَرْعًا، فَيَأْكُلُ مِنْهُ إِنْسٌ، وَلَا جِنٌّ، وَلَا طَيْرٌ، وَلَا وَحْشٌ، وَلَا سَبُعٌ، وَلَا دَابَّةٌ، وَلَا شَيْءٌ إِلَّا كَانَ لَهُ صَدَقَةً»
1311- سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: ”جو مسلمان کوئی چیز بوتا ہے اور اس (پیداوار میں سے) کوئی انسان یا جن یاپرندہ یا وحشی جانور یادر ندہ یا چوپایہ یا جو بھی چیز کچھ کھالیتے ہیں، تو یہ چیز اس کے لیے صدقہ شمار ہوتی ہے۔“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 1552، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3368، 3369، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2652، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 11865، 11866، وأحمد فى «مسنده» برقم: 15434، 27685، 28004، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 2213، 2245»
الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1311
فائدہ: اس حدیث سے کھیتی باڑی کرنے کی فضیلت ثابت ہوتی ہے، اور یہ بات معلوم ہے کہ کسان جب بھی کوئی فصل ہوتا ہے، گندم وغیرہ تو بے شمار جانور اس سے کھاتے ہیں، اور اس قدر جانور زیادہ دانے کھاتے ہیں کہ کسان تنگ آ جاتا ہے، اسی طرح جب فصل کائی جاتی ہے، اس وقت بھی بہت زیادہ فصل زمین پر گرتی ہے، اور جانور خوب سیر ہو کر کھاتے ہیں ۔ اس حدیث سے کسانوں کی فضیلت ثابت ہوتی ہے کہ جو بھی جانور ان کی کھیتی سے فائدہ اٹھائے گا، اس کا ثواب کسان کو ملے گا، سبحان اللہ۔ اس میں اس کسان کی مذمت بیان کی گئی ہے جو کھیتی باڑی کی خاطر نمازوں کو ہی چھوڑ دے کھیتی باڑی میں بہت زیادہ مصروفیت والے کام کرنے ہوتے ہیں، اس وجہ سے اکثر کسان بے نماز ہوتے ہیں۔ (الا من رحم ربی)
مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1310