1028 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا عمر بن سعيد بن مسروق الثوري، عن اشعث بن سليم المحاربي، عن ابيه، قال: كان ابو هريرة جالسا في المسجد، فراي رجلا يجتاز المسجد بعد الاذان، فقال: «اما هذا فقد عصي ابا القاسم صلي الله عليه وسلم» 1028 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا عُمَرُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ الثَّوْرِيُّ، عَنْ أَشْعَثَ بْنِ سُلَيْمٍ الْمُحَارِبِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: كَانَ أَبُو هُرَيْرَةَ جَالِسًا فِي الْمَسْجِدِ، فَرَأَي رَجُلًا يَجْتَازُ الْمَسْجِدَ بَعْدَ الْأَذَانِ، فَقَالَ: «أَمَّا هَذَا فَقَدْ عَصَي أَبَا الْقَاسِمِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ»
1028-اشعث بن سلیم محاربی اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں: سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ مسجد میں تشریف فرما تھے انہوں نے ایک شخص کو دیکھا جواذان ہونے کے بعد مسجد سے باہر چلا گیا تو سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اس شخص نے سیدنا ابوالقاسم رضی اللہ عنہ کی نافرمانی کی ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 655، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1506، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2062، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 682، 683، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 1659، 1660، وأبو داود فى «سننه» برقم: 536، والترمذي فى «جامعه» برقم: 204، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1241، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 733، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 5015، 5016، وأحمد فى «مسنده» برقم: 9439، والطبراني فى «الصغير» برقم: 817»
الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1028
فائدہ: اس حدیث سے ثابت ہوا کہ اذان ہو جانے کے بعد مسجد سے باہر نہیں نکلنا چاہیے، اس سے وہ صورت مستثنٰی ہے کہ اگر مسجد میں ایسا آدمی بھی موجود ہے جس نے کسی دوسری مسجد میں جا کر نماز کروانی ہے یا کسی نے دوسری مسجد میں جا کر درس دینا ہے، وہ مسجد سے نکل سکتا ہے۔
مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1027