حدثنا عبد الرزاق ، اخبرنا معمر ، قال: حدثني ابن شهاب ، عن عبد الله بن الحارث ، عن ام هانئ وكان نازلا عليها , ان النبي صلى الله عليه وسلم يوم الفتح " ستر عليه، فاغتسل في الضحى، فصلى ثمان ركعات، لا يدرى، اقيامها اطول ام سجودها؟" .حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، قَالَ: حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ ، عَنْ أُمِّ هَانِئٍ وَكَانَ نَازِلًا عَلَيْهَا , أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الْفَتْحِ " سُتِرَ عَلَيْهِ، فَاغْتَسَلَ فِي الضُّحَى، فَصَلَّى ثَمَانِ رَكَعَاتٍ، لَا يُدْرَى، أَقِيَامُهَا أَطْوَلُ أَمْ سُجُودُهَا؟" .
حضرت ام ہانی سے مروی ہے کہ فتح مکہ کے دن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بالائی حصے میں پڑاؤ ڈالا، حضرت ابوذر نے آڑ کی اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے غسل فرمالیا، پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے آٹھ رکعتیں پڑھیں یہ چاشت کا وقت تھا، یہ معلوم نہیں کہ ان کا قیام لمبا تھا یا سجدہ۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد اختلف فيه على الزهري