حدثنا سليمان بن داود , قال: اخبرنا شعبة , عن يزيد بن خمير , قال: سمعت عبد الله بن ابي موسى , قال احمد ابن ابي قيس وهو الصواب , مولى لبني نصر بن معاوية , قال: قالت لي عائشة : " لا تدع قيام الليل , فإن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان لا يدعه , وكان إذا مرض او كسل , صلى قاعدا" .حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ , قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ , عَنْ يَزِيدَ بْنِ خُمَيْرٍ , قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي مُوسَى , قَالَ أَحْمَدُ ابْنُ أَبِي قَيْسٍ وَهُوَ الصَّوَابُ , مَوْلَى لِبَنِي نَصْرِ بْنِ مُعَاوِيَةَ , قَالَ: قَالَتْ لِي عَائِشَةُ : " لَا تَدَعْ قِيَامَ اللَّيْلِ , فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ لَا يَدَعُهُ , وَكَانَ إِذَا مَرِضَ أَوْ كَسِلَ , صَلَّى قَاعِدًا" .
عبداللہ بن ابی موسیٰ (اور زیادہ صحیح رائے کے مطابق عبداللہ بن ابی قیس) " جو کہ بنو نصر بن معاویہ کے آزاد کردہ غلام تھے " سے مروی ہے کہ ام المؤمنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے مجھ سے فرمایا ہے قیام اللیل کو کبھی نہ چھوڑنا، کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اسے کبھی ترک نہیں فرماتے تھے، حتیٰ کہ اگر بیمار ہوتے یا طبیعت میں چستی نہ ہوتی تو بھی بیٹھ کر پڑھ لیتے تھے۔