حدثنا عثمان بن عمر , حدثنا يونس , حدثنا ابو شداد ، عن مجاهد , قال: قالت عائشة ، خرجنا مع النبي صلى الله عليه وسلم , فلما كنا بالحز , انصرفنا وانا على جمل , وكان آخر العهد منهم , وانا اسمع صوت النبي صلى الله عليه وسلم وهو بين ظهري ذلك السمر , وهو يقول: " وا عروساه" قالت: فوالله إني لعلى ذلك إذ نادى مناد ان القي الخطام , فالقيته , فاعلقه الله بيده .حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ , حَدَّثَنَا يُونُسُ , حَدَّثَنَا أَبُو شَدَّادٍ ، عَنْ مُجَاهِدٍ , قَالَ: قَالَتْ عَائِشَةُ ، خَرَجْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , فَلَمَّا كُنَّا بِالْحَزِّ , انْصَرَفْنَا وَأَنَا عَلَى جَمَلٍ , وَكَانَ آخِرُ الْعَهْدِ مِنْهُمْ , وَأَنَا أَسْمَعُ صَوْتَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ بَيْنَ ظَهْرَيْ ذَلِكَ السَّمُرِ , وَهُوَ يَقُولُ: " وَا عَرُوسَاهْ" قَالَتْ: فَوَاللَّهِ إِنِّي لَعَلَى ذَلِكَ إِذْ نَادَى مُنَادٍ أَنْ أَلْقِي الْخِطَامَ , فَأَلْقَيْتُهُ , فَأَعْلَقََهُ اللَّهُ بِيَدِهِ .
ام المؤمنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کسی سفر پر روانہ ہوئے، حر کے پاس پہنچ کر ہم واپس روانہ ہوئے، میں اپنے اونٹ پر سوار تھی، جو سب سے آخر میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ملنے والا تھا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس ببول کے درختوں کے درمیان تھے اور میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی آواز سن رہی تھی، کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کہہ رہے ہیں ہائے میری دلہن! واللہ میں ابھی اسی اونٹ پر تھی کہ ایک منادی نے پکار کر کہا کہ اس کی لگام پھنک دو، میں نے اس کی لگام پھنک دی تو اللہ نے اسے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ میں دے دیا۔