حدثنا حسين بن محمد ، حدثنا شيبان ، عن منصور ، عن ربعي بن حراش ، قال: كنت في جنازة حذيفة، فقال رجل من القوم: سمعت هذا يقول: يعني حذيفة ، يقول: ما بي باس فيما سمعت من رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ولئن اقتتلتم لانظرن اقصى بيت في داري فلادخلنه، فلئن دخل علي لاقولن: ها، بؤ بإثمي وإثمك، او ذنبي وذنبك" .حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا شَيْبانُ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ رِبعِيِّ بنِ حِرَاشٍ ، قَالَ: كُنْتُ فِي جِنَازَةِ حُذَيْفَةَ، فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ: سَمِعْتُ هَذَا يَقُولُ: يَعْنِي حُذَيْفَةَ ، يَقُولُ: مَا بي بأْسٌ فيِمَّا سَمِعْتُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " وَلَئِنْ اقْتَتَلْتُمْ لَأَنْظُرَنَّ أَقْصَى بيْتٍ فِي دَارِي فَلَأَدْخُلَنَّهُ، فَلَئِنْ دُخِلَ عَلَيَّ لَأَقُولَنَّ: هَا، بؤْ بإِثْمِي وَإِثْمِكَ، أَوْ ذَنْبي وَذَنْبكَ" .
ربعی (رح) کہتے ہیں کہ میں نے حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ کے جنازے میں ایک آدمی کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ میں نے چار پائی پر لیٹے ہوئے اس شخص سے سنا ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ حدیث سنی ہے مجھے اس میں کوئی حرج محسوس نہیں ہوتا کہ اگر تم لوگ لڑنے لگو گے تو میں اپنے گھر میں داخل ہوجاؤں گا اگر کوئی میرے گھر میں بھی آگیا تو میں اسے کہہ دوں گا کہ آؤ اور میرا اور اپنا گناہ لے کر لوٹ جاؤ۔