حدثنا ابو قطن ، حدثنا يونس ، عن جري النهدي ، انه قال: لقيت شيخا من بني سليم بالكناسة، فحدثني , ان رسول الله صلى الله عليه وسلم عد خمسا في يده او في يدي، قال: " التسبيح نصف الميزان، والحمد لله يملؤه، والتكبير يملا ما بين السماء والارض، والصوم نصف الصبر، والطهور نصف الإيمان" .حَدَّثَنَا أَبو قَطَنٍ ، حَدَّثَنَا يُونُسُ ، عَنْ جُرَيٍّ النَّهْدِيِّ ، أَنَّهُ قَالَ: لَقِيتُ شَيْخًا مِنْ بنِي سُلَيْمٍ بالْكُنَاسَةِ، فَحَدَّثَنِي , أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَدَّ خَمْسًا فِي يَدِهِ أَوْ فِي يَدِي، قَالَ: " التَّسْبيحُ نِصْفُ الْمِيزَانِ، وَالْحَمْدُ لِلَّهِ يَمْلَؤُهُ، وَالتَّكْبيرُ يَمْلَأُ مَا بيْنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ، وَالصَّوْمُ نِصْفُ الصَّبرِ، وَالطُّهُورُ نِصْفُ الْإِيمَانِ" .
بنوسلیم کے ایک صحابی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دست مبارک کی انگلیوں پر یہ چیزیں شمار کیں سبحان اللہ نصف میزان عمل کے برابر ہے " الحمدللہ " میزان عمل کو بھر دے گا " اللہ اکبر " کا لفظ زمین و آسمان کے درمیان ساری فضاء کو بھر دیتا ہے صفائی نصف ایمان ہے اور روزہ نصف صبر ہے۔