حدثنا ابو كامل ، حدثنا زهير ، حدثنا هشام بن عروة ، عن ابيه ، عن الاحنف بن قيس ، عن عم له، انه اتى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: قل لي قولا ينفعني، واقلل، لعلي اعيه، قال: " لا تغضب"، فعاد له مرارا، كل ذلك يرجع إليه رسول الله صلى الله عليه وسلم ان" لا تغضب" .حَدَّثَنَا أَبو كَامِلٍ ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بنُ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبيهِ ، عَنِ الْأَحْنَفِ بنِ قَيْسٍ ، عَنْ عَمٍّ لَهُ، أَنَّهُ أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: قُلْ لِي قَوْلًا يَنْفَعُنِي، وَأَقْلِلْ، لَعَلِّي أَعِيهِ، قَالَ: " لَا تَغْضَب"، فَعَادَ لَهُ مِرَارًا، كُلُّ ذَلِكَ يُرْجِعُ إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ" لَا تَغْضَب" .
احنف بن قیس (رح) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ان کے چچا زاد بھائی نے بارگاہ رسالت میں عرض کیا یا رسول اللہ! مجھے کوئی مختصر نصیحت فرمائیے شاید میری عقل میں آجائے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا غصہ نہ کیا کرو، اس نے کئی مرتبہ اپنی درخواست دہرائی اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر مرتبہ یہی جواب دیا کہ غصہ نہ کیا کرو۔