حدثنا هاشم , حدثنا عبد الحميد , حدثنا شهر بن حوشب , حدثنا عائذ الله بن عبد الله , ان معاذا قدم على اليمن , فلقيته امراة من خولان معها بنون لها اثنا عشر , فتركت اباهم في بيتها , اصغرهم الذي قد اجتمعت لحيته , فقامت فسلمت على معاذ , ورجلان من بنيها يمسكان بضبعيها , فقالت: من ارسلك ايها الرجل؟ قال لها معاذ: ارسلني رسول الله صلى الله عليه وسلم , قالت المراة: ارسلك رسول الله صلى الله عليه وسلم , وانت رسول رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ افلا تخبرني يا رسول رسول الله صلى الله عليه وسلم , فقال لها معاذ: سليني عما شئت , قالت: حدثني ما حق المرء على زوجته؟ قال لها معاذ : " تتقي الله ما استطاعت , وتسمع , وتطيع , قالت: اقسمت بالله عليك لتحدثني ما حق الرجل على زوجته؟ قال لها معاذ: اوما رضيت ان تسمعي , وتطيعي , وتتقي الله , قالت: بلى ولكن حدثني ما حق المرء على زوجته؟ فإني تركت ابا هؤلاء شيخا كبيرا في البيت , فقال لها معاذ: والذي نفس معاذ في يده , لو انك ترجعين , إذا رجعت إليه , فوجدت الجذام قد خرق لحمه , وخرق منخريه , فوجدت منخريه يسيلان قيحا ودما , ثم القمتيهما فاك لكيما ما تبلغي حقه ما بلغت ذلك ابدا" .حَدَّثَنَا هَاشِمٌ , حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ , حَدَّثَنَا شَهْرُ بْنُ حَوْشَبٍ , حَدَّثَنَا عَائِذُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ , أَنَّ مُعَاذًا قَدِمَ عَلَى الْيَمَنِ , فَلَقِيَتْهُ امْرَأَةٌ مِنْ خَوْلَانَ مَعَهَا بَنُونَ لَهَا اثْنَا عَشَرَ , فَتَرَكَتْ أَبَاهُمْ فِي بَيْتِهَا , أَصْغَرُهُمْ الَّذِي قَدْ اجْتَمَعَتْ لِحْيَتُهُ , فَقَامَتْ فَسَلَّمَتْ عَلَى مُعَاذٍ , وَرَجُلَانِ مِنْ بَنِيهَا يُمْسِكَانِ بِضَبْعَيْهَا , فَقَالَتْ: مَنْ أَرْسَلَكَ أَيُّهَا الرَّجُلُ؟ قَالَ لَهَا مُعَاذٌ: أَرْسَلَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَتْ الْمَرْأَةُ: أَرْسَلَكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , وَأَنْتَ رَسُولُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ أَفَلَا تُخْبِرُنِي يَا رَسُولَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , فَقَالَ لَهَا مُعَاذٌ: سَلِينِي عَمَّا شِئْتِ , قَالَتْ: حَدِّثْنِي مَا حَقُّ الْمَرْءِ عَلَى زَوْجَتِهِ؟ قَالَ لَهَا مُعَاذٌ : " تَتَّقِي اللَّهَ مَا اسْتَطَاعَتْ , وَتَسْمَعُ , وَتُطِيعُ , قَالَتْ: أَقْسَمْتُ بِاللَّهِ عَلَيْكَ لَتُحَدِّثَنِّي مَا حَقُّ الرَّجُلِ عَلَى زَوْجَتِهِ؟ قَالَ لَهَا مُعَاذٌ: أَوَمَا رَضِيتِ أَنْ تَسْمَعِي , وَتُطِيعِي , وَتَتَّقِي اللَّهَ , قَالَتْ: بَلَى وَلَكِنْ حَدِّثْنِي مَا حَقُّ الْمَرْءِ عَلَى زَوْجَتِهِ؟ فَإِنِّي تَرَكْتُ أَبَا هَؤُلَاءِ شَيْخًا كَبِيرًا فِي الْبَيْتِ , فَقَالَ لَهَا مُعَاذٌ: وَالَّذِي نَفْسُ مُعَاذٍ فِي يَدِهِ , لَوْ أَنَّكِ تَرْجِعِينَ , إِذَا رَجَعْتِ إِلَيْهِ , فَوَجَدْتِ الْجُذَامَ قَدْ خَرَقَ لَحْمَهُ , وَخَرَقَ مَنْخِرَيْهِ , فَوَجَدْتِ مَنْخِرَيْهِ يَسِيلَانِ قَيْحًا وَدَمًا , ثُمَّ أَلْقَمْتِيهِمَا فَاكِ لِكَيماْ مَا تَبْلُغِي حَقَّهُ مَا بَلَغْتِ ذَلِكَ أَبَدًا" .
حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ یمن تشریف لائے تو " خولان " قبیلے کی ایک عورت ان سے ملنے کے لئے آئی جس کے ساتھ اس کے بارہ بچے بھی تھے اس نے ان کے باپ کو گھر میں ہی چھوڑ دیا تھا اس کے بچوں میں سب سے چھوٹا وہ تھا جس کی ڈاڑھی پوری آچکی تھی، وہ عورت کھڑی ہوئی اور اس نے حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کو سلام کیا اس کے دو بیٹوں نے اسے اس کے پہلوؤں سے تھام رکھا تھا اس نے پوچھا اے مرد! تمہیں کس نے بھیجا ہے؟ حضرت معاذ رضی اللہ عنہ نے فرمایا مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھیجا ہے اس عورت نے کہا کہ اچھا تمہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھیجا ہے اور تم ان کے قاصد ہو تو کیا اے قاصد! تم مجھے کچھ بتاؤ گے نہیں؟ حضرت معاذ رضی اللہ عنہ نے فرمایا تم جو کچھ پوچھنا چاہتی ہو، پوچھ لو اس نے کہا یہ بتائیے کہ بیوی پر شوہر کا کیا حق ہے؟ انہوں نے فرمایا جہاں تک ممکن ہو اللہ سے ڈرتی رہے اس کی بات سنتی اور مانتی رہے۔
اس نے کہا کہ میں آپ کو اللہ کی قسم دے کر پوچھتی ہوں کہ آپ ضرور بتائیے اور صحیح بتائیے کہ بیوی پر شوہر کا کیا حق ہوتا ہے؟ انہوں نے فرمایا کیا تم اس بات پر راضی نہیں ہو کہ تم اس کی بات سنو اور مانو اور اللہ سے ڈرتی رہو؟ اس نے کہ کیوں نہیں لیکن آپ پھر بھی مجھے اس کی تفصیل بتائیے کیونکہ میں ان کا بوڑھا باپ گھر میں چھوڑ کر آئی ہوں حضرت معاذ رضی اللہ عنہ نے اس سے فرمایا اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں معاذ کی جان ہے جب تم گھر واپس پہنچو اور یہ دیکھو کہ جذام نے اس کے گوشت کو چیر دیا ہے اور اس کے نتھنوں میں سوراخ کردیئے ہیں جن سے پیپ اور خون بہہ رہا ہو اور تم اس کا حق ادا کرنے کے لئے اس پیپ اور خون کو منہ لگا کر پینا شروع کردو تب بھی اس کا حق ادانہ کرسکو گی۔