حدثنا بهز , وعفان , قالا: حدثنا حماد بن سلمة , حدثني عقيل بن طلحة , قال عفان في حديثه: اخبرنا عقيل بن طلحة السلمي , عن مسلم بن هيضم , عن الاشعث بن قيس , انه قال: اتيت رسول الله صلى الله عليه وسلم في وفد من كندة , قال عفان: لا يروني إلا افضلهم , قال: قلت: يا رسول الله إنا نزعم انك منا , قال: فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " نحن بنو النضر بن كنانة لا نقفو امنا , ولا ننتفي من ابينا" . قال: قال الاشعث: فوالله لا اسمع احدا نفى قريشا من النضر بن كنانة إلا جلدته الحد.حَدَّثَنَا بَهْزٌ , وَعَفَّانُ , قَالَا: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ , حَدَّثَنِي عَقِيلُ بْنُ طَلْحَةَ , قَالَ عَفَّانُ فِي حَدِيثِهِ: أخبرَنَا عَقِيلُ بْنُ طَلْحَةَ السُّلَمِيُّ , عَنْ مُسْلِمِ بْنِ هَيْضَمٍ , عَنِ الْأَشْعَثِ بْنِ قَيْسٍ , أَنَّهُ قَالَ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي وَفْدٍ مِنْ كِنْدَةَ , قَالَ عَفَّانُ: لَا يَرَوْنِي إِلَّا أَفْضَلَهُمْ , قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا نَزْعُمُ أَنَّكْ مِنَّا , قَالَ: فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " نَحْنُ بَنُو النَّضْرِ بْنُ كِنَانَةَ لَا نَقْفُو أُمَّنَا , وَلَا نَنْتَفِي مِنْ أَبِينَا" . قَالَ: قَالَ الْأَشْعَثُ: فَوَاللَّهِ لَا أَسْمَعُ أَحَدًا نَفَى قُرَيْشًا مِنَ النَّضْرِ بْنِ كِنَانَةَ إِلَّا جَلَدْتُهُ الْحَدَّ.
حضرت اشعث بن قیس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں ایک وفد کے ساتھ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا جو مجھے اپنے میں سے افضل نہیں سمجھتے تھے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! ہمارا خیال ہے کہ آپ کا نسب نامہ ہم لوگوں سے ملتا ہے؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہم لوگ نضر بن کنانہ کی اولاد ہیں ہم اپنی ماں پر تہمت لگاتے ہیں اور نہ ہی اپنے باپ سے اپنے نسب کی نفی کرتے ہیں اس کے بعد حضرت اشعث رضی اللہ عنہ فرماتے تھے کہ اگر میرے پاس کوئی ایسا آدمی لایا گیا جو قریش کے نسب کی نضر بن کنانہ سے نفی کرتا ہو تو میں اسے کوڑوں کی سزا دوں گا۔