حدثنا ابو معاوية ، حدثنا الاعمش ، عن عمرو بن مرة ، عن طلحة مولى قرظة، عن زيد بن ارقم ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ما انتم بجزء من مئة الف جزء ممن يرد علي الحوض يوم القيامة"، قال: فقلنا لزيد: وكم انتم يومئذ؟ قال: فقال: بين الست مئة، إلى السبع مئة .حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ ، عَنْ طَلْحَةَ مَوْلَى قَرَظَةَ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَا أَنْتُمْ بِجُزْءٍ مِنْ مِئَةِ أَلْفِ جُزْءٍ مِمَّنْ يَرِدُ عَلَيَّ الْحَوْضَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ"، قَالَ: فَقُلْنَا لِزَيْدٍ: وَكَمْ أَنْتُمْ يَوْمَئِذٍ؟ قَالَ: فَقَالَ: بَيْنَ السِّتِّ مِئَةِ، إِلَى السَّبْعِ مِئَةِ .
حضرت زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قیامت کے دن میرے پاس حوض کوثر پر آنے والوں کا لاکھواں حصہ بھی نہیں ہو ہم نے حضرت زید رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ اس وقت آپ لوگ کتنے تھے؟ انہوں نے فرمایا چھ سے سات سو کے درمیان۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، طلحة مولي قرظة مجهول. وقول الحافظ ابن حجر: "وثقة النسائي" وهم