حدثنا هشيم ، اخبرنا عبد الحميد بن جعفر ، عن الحسن بن محمد الانصاري ، قال: حدثني رجل من النمر بن قاسط، قال: سمعت صهيب بن سنان يحدث، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ايما رجل اصدق امراة صداقا والله يعلم انه لا يريد اداءه إليها، فغرها بالله، واستحل فرجها بالباطل، لقي الله يوم يلقاه وهو زان، وايما رجل ادان من رجل دينا، والله يعلم انه لا يريد اداءه إليه، فغره بالله، واستحل ماله بالباطل، لقي الله عز وجل يوم يلقاه وهو سارق" .حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جَعْفَرٍ ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ مُحَمَّدٍ الأْنْصَارِيِّ ، قَالَ: حَدَّثَنِي رَجُلٌ مَنْ النَّمِرِ بْنِ قَاسِطٍ، قَالَ: سَمِعْتُ صُهَيْبَ بْنَ سِنَانٍ يُحَدِّثُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَيُّمَا رَجُلٍ أَصْدَقَ امْرَأَةً صَدَاقًا وَاللَّهُ يَعْلَمُ أَنَّهُ لَا يُرِيدُ أَدَاءَهُ إِلَيْهَا، فَغَرَّهَا بِاللَّهِ، وَاسْتَحَلَّ فَرْجَهَا بِالْبَاطِلِ، لَقِيَ اللَّهَ يَوْمَ يَلْقَاهُ وَهُوَ زَانٍ، وَأَيُّمَا رَجُلٍ ادَّانَ مِنْ رَجُلٍ دَيْنًا، وَاللَّهُ يَعْلَمُ أَنَّهُ لاَ يُرِيدُ أَدَاءَهُ إِلَيْهِ، فَغَرَّهُ بِاللَّهِ، وَاسْتَحَلَّ مَالَهُ بِالْبَاطِلِ، لَقِيَ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ يَوْمَ يَلْقَاهُ وَهُوَ سَارِقٌ" .
حضرت صہیب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص کسی عورت کا مہر مقرر کرے اور اللہ جانتا ہے ہو کہ اس کا وہ مہر ادا کرنے کا ارادہ نہیں ہے صرف اللہ کے نام سے دھوکہ دے کر ناحق اس کی شرمگاہ کو اپنے لئے حلال کرلیتا ہے تو وہ اللہ سے قیامت کے دن اس حال میں ملاقات کرے گا کہ اس کا شمار زانیوں میں ہوگا اور جو شخص کسی آدمی سے قرض کے طور پر کچھ پیسے لے اور اللہ جانتا ہے کہ اس کا وہ قرض واپس ادا کرنے کا ارادہ نہیں ہے صرف اللہ کے نام سے دھوکہ دے کر ناحق کسی کے مال کو اپنے اوپر حلال کرتا ہے تو وہ اللہ سے قیامت کے دن اس حال میں ملاقات کرے گا کہ اس کا شمار چوروں میں ہوگا۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لإبهام الرجل الراوي عن صهيب، ولجهالة الحسن بن محمد الأنصاري