حدثنا قران بن تمام ، عن سعيد بن عبيد الطائي ، عن علي بن ربيعة الاسدي ، قال: مات رجل من الانصار يقال له: قرظة بن كعب، فنيح عليه، فخرج المغيرة بن شعبة ، فصعد المنبر، فحمد الله، واثنى عليه، ثم قال: ما بال النوح في الإسلام ؟! اما إني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" إن كذبا علي ليس ككذب على احد، الا ومن كذب علي متعمدا، فليتبوا مقعده من النار" . الا وإني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " من ينح عليه، يعذب بما يناح به عليه" .حَدَّثَنَا قُرَّانُ بْنُ تَمَّامٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ عُبَيْدٍ الطَّائِيِّ ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ رَبِيعَةَ الْأَسَدِيِّ ، قَالَ: مَاتَ رَجُلٌ مِنَ الْأَنْصَارِ يُقَالُ لَه: قَرَظَةُ بْنُ كَعْبٍ، فَنِيحَ عَلَيْهِ، فَخَرَجَ الْمُغِيرَةُ بْنُ شُعْبَةَ ، فَصَعِدَ الْمِنْبَرَ، فَحَمِدَ اللَّهَ، وَأَثْنَى عَلَيْهِ، ثم قَالَ: مَا بَالُ النَّوْحِ فِي الْإِسْلَام ِ؟! أَمَا إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" إِنَّ كَذِبًا عَلَيَّ لَيْسَ كَكَذِبٍ عَلَى أَحَدٍ، أَلَا وَمَنْ كَذَبَ عَلَيَّ مُتَعَمِّدًا، فَلْيَتَبَوَّأْ مَقْعَدَهُ مِنَ النَّارِ" . أَلَا وَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " مَنْ يُنَحْ عَلَيْهِ، يُعَذَّبْ بِمَا يُنَاحُ بِهِ عَلَيْه" .
علی بن ربیعہ رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ قرطہ بن کعب نامی ایک انصاری فوت ہوگیا اس پر آہ وبکاء شروع ہوگئی حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ اپنے گھر سے نکلے اور منبر پر چڑھ کر اللہ کی حمد وثناء کرنے بعد فرمایا اسلام میں یہ کیسا نوحہ؟ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ مجھ پر جھوٹ باندھنا عام آدمی پر جھوٹ بولنے کی طرح نہیں ہے یاد رکھو! جو شخص مجھ پر جان بوجھ کر جھوٹ باندھتا ہے اسے اپنا ٹھکانہ جہنم میں تیار کرلینا چاہئے۔ یاد رکھو! میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے جس شخص پر نوحہ کیا جاتا ہے اسے اس نوحے کی وجہ سے عذاب ہوتا ہے۔