(حديث مرفوع) حدثنا عبيد بن ابي قرة ، حدثنا ليث بن سعد ، عن ابي قبيل ، عن ابي ميسرة , عن العباس , قال: كنت عند النبي صلى الله عليه وسلم ذات ليلة، فقال:" انظر هل ترى في السماء من نجم؟" , قال: قلت: نعم، قال:" ما ترى؟" , قال: قلت: ارى الثريا، قال:" اما إنه يلي هذه الامة بعددها من صلبك، اثنين في فتنة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ أَبِي قُرَّةَ ، حَدَّثَنَا لَيْثُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنْ أَبِي قَبِيلٍ ، عَنْ أَبِي مَيْسَرَةَ , عَنِ الْعَبَّاسِ , قَالَ: كُنْتُ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ، فَقَالَ:" انْظُرْ هَلْ تَرَى فِي السَّمَاءِ مِنْ نَجْمٍ؟" , قَالَ: قُلْتُ: نَعَمْ، قَالَ:" مَا تَرَى؟" , قَالَ: قُلْتُ: أَرَى الثُّرَيَّا، قَالَ:" أَمَا إِنَّهُ يَلِي هَذِهِ الْأُمَّةَ بِعَدَدِهَا مِنْ صُلْبِكَ، اثْنَيْنِ فِي فِتْنَةٍ".
سیدنا عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ رات کے وقت میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دیکھئے، آسمان میں آپ کو کوئی ستارہ نظر آتا ہے؟“ میں نے کہا: جی ہاں! فرمایا: ”کون سا ستارہ نظر آتا ہے؟“ میں نے عرض کیا: ثریا، فرمایا: ”تمہاری نسل میں سے اس ثریا ستارے کی تعداد کے برابر لوگ اس امت کے حکمران ہوں گے جن میں سے دو آزمائش کا شکار ہوں گے۔“